بھارت سے لگ بھگ 300 تارکین وطن مزدور جو اس وقت قطر میں پھنسے ہوئے ہیں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ انہیں پچھلے تین ماہ سے تنخواہ نہیں دی جارہی ہے اور وہ اپنے آجر، کمپنی مالکان کے کیمپس میں پھنس گئے ہیں۔
قطر میں اس وقت تقریباً 800 بھارتی ہیں جو سی ڈی سی قطر می کام کر رہے ہیں، انہیں دوحہ میں تین کیمپس میں رکھا گیا ہے، ان بھارتیوں میں زیادہ تر افراد راجستھان سے تعلق رکھتے ہیں۔
تاہم، ان بھارتیوں کا الزام ہے کہ تین کیمپوں میں سے دو میں رہنے والے افراد کو اپنی تنخواہ اور مناسب کھانا مل رہا ہے لیکن تیسرے کیمپ میں رہنے والے بغیر تنخواہ اور مناسب کھانوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
ناگور کے رہائشی وکرم سنگھ نے بتایا 'ان کے کیمپ میں موجود 300 کارکنان کو پچھلے تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے اور انہیں مدد لینے کے لئے بھارتی ایمبیسی جانے کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا '13مارچ سے 16 جون تک ہمیں اپنی تنخواہ نہیں ملی۔ ہمیں مناسب کھانا بھی مہیا نہیں کیا جارہا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا 'اس کے علاوہ ہمیں لیبر کورٹ، مقامی پولیس، یا حتی کے بھارتی سفارت خانے سے رجوع کرنے کے لئے کیمپ سے باہر جانے کی بھی اجازت نہیں ہے'۔
اور اب کارکنان نے سوشل میڈیا کے ذریعے لوک سبھا ممبر پارلیمان اور مرکزی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر سے مدد کی اپیل کی ہے۔
جھنجنو کے رہائشی مکیش کمار نے کہا 'ہم پریشانی کا شکار ہیں۔ ہماری کوئی سننے والا نہیں ہے۔ ہمیں زبردستی یہاں بند کردیا گیا ہے۔ ہم وزیر خارجہ سے مدد کی درخواست کرتے ہیں'۔