ETV Bharat / international

خاشقجی قتل کیس: پانچ افراد کو سزائے موت - پانچ افراد کو سزائے موت

سعودی عرب کی ایک عدالت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل معاملے میں پانچ افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔ خاشقجی کا گزشتہ برس ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

صحافی جمال خاشقجی کے قتل معاملہ میں پانچ افراد کو موت کی سزا
صحافی جمال خاشقجی کے قتل معاملہ میں پانچ افراد کو موت کی سزا
author img

By

Published : Dec 24, 2019, 12:58 PM IST

سعودی عرب کی ایک عدالت نے 'واشنگٹن پوسٹ‘ کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملہ میں پانچ افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری ٹیلی ویژن چینل ’الاخباریہ‘ نے بتایا کہ 'صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس میں کل 11 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا لیکن عدالت نے قتل میں براہ راست ملوث پانچ افراد کو سزائے موت سنائی ہے'۔ اس معاملے میں تین دوسرے لوگوں کو 24-24 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ باقی لوگوں کو بری کر دیا گیا ہے۔ تمام سزا یافتہ لوگ اس فیصلہ کے خلاف اوپری عدالت میں اپیل کر سکتے ہیں۔


جمال خاشقجی سعودی عرب کے ایک مشہور صحافی تھے۔ انہیں مبینہ طور پر استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ انہیں آخری بار 2 اکتوبر 2018 کو دیکھا گیا تھا۔ اس واقعے پر ترک حکام نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ جمال کو سفارتخانے کے اندر سعودی اہلکاروں نے قتل کیا تھا۔ تاہم سعودی حکومت نے ان الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کی تردید کی ہے۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی اٹارنی جنرل کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ شہزادہ کے صلاح کار سعود القحطانی کے خلاف قتل کا کوئی پختہ ثبوت نہیں مل سکا ہے۔

سعودی عرب کی حمایت جاری رہے گی: امریکہ

سعودی عرب کی ایک عدالت نے 'واشنگٹن پوسٹ‘ کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملہ میں پانچ افراد کو موت کی سزا سنائی ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری ٹیلی ویژن چینل ’الاخباریہ‘ نے بتایا کہ 'صحافی جمال خاشقجی کے قتل کیس میں کل 11 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا لیکن عدالت نے قتل میں براہ راست ملوث پانچ افراد کو سزائے موت سنائی ہے'۔ اس معاملے میں تین دوسرے لوگوں کو 24-24 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ باقی لوگوں کو بری کر دیا گیا ہے۔ تمام سزا یافتہ لوگ اس فیصلہ کے خلاف اوپری عدالت میں اپیل کر سکتے ہیں۔


جمال خاشقجی سعودی عرب کے ایک مشہور صحافی تھے۔ انہیں مبینہ طور پر استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ انہیں آخری بار 2 اکتوبر 2018 کو دیکھا گیا تھا۔ اس واقعے پر ترک حکام نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ جمال کو سفارتخانے کے اندر سعودی اہلکاروں نے قتل کیا تھا۔ تاہم سعودی حکومت نے ان الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کی تردید کی ہے۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی اٹارنی جنرل کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ شہزادہ کے صلاح کار سعود القحطانی کے خلاف قتل کا کوئی پختہ ثبوت نہیں مل سکا ہے۔

سعودی عرب کی حمایت جاری رہے گی: امریکہ

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.