سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے جمعرات کو بھارت اور دیگر 5 ممالک سے مملکت میں براہ راست داخلے کا اعلان کیا ہے۔ ایسے میں ان ممالک سے سعودی عرب میں داخلے کے دوران کسی تیسرے ملک میں 14 دن گزارنا اب لازمی نہیں ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق نئی ہدایت 1 دسمبر 2021 بروز بدھ صبح ایک بجے سے نافذ ہو جائے گی۔
جن ممالک کو اب مملکت میں براہ راست داخلہ ملے گا ان میں بھارت، انڈونیشیا، پاکستان، برازیل، ویت نام اور مصر شامل ہیں۔ تاہم، مسافروں کو مملک میں داخلے کے بعد پانچ دن قرنطینہ میں گزارنا ہوگا۔
وزارت نے کہا کہ یہ فیصلہ موجودہ کووڈ 19 کی صورتحال کے بارے میں مملکت کے جائزے پر مبنی ہے۔
وزارت نے کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنائے گئے تمام احتیاطی اقدامات پر عمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
نیوز ایجنسی نے وزارت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "تمام طریقہ کار اور اقدامات مملکت میں قابل صحت حکام کے ذریعہ پوری دنیا میں وبائی امراض کی صورتحال میں ہونے والی پیشرفت کے مطابق مسلسل جانچ کے مطابق ہے۔"
کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 15 مارچ 2020 کو سعودی عرب نے سفارت کاروں، سعودی شہریوں، طبی عملے اور ان کے اہل خانہ کو چھوڑ کر تمام بین الاقوامی پروازیں معطل کر دی تھیں۔
17 مئی 2021 کو بین الاقوامی فلائٹ سروس کی معطلی کے ایک سال کے بعد اسے دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کووڈ 19 کی صورتحال کی وجہ سے 20 ممالک پر پابندی لگائی گئی تھی۔
20 ممنوعہ ممالک کی فہرست میں بھارت، امریکا، مصر، پاکستان، ارجنٹائن، جرمنی، آئرلینڈ، سوئٹزرلینڈ، فرانس، اٹلی، پرتگال، انڈونیشیا، جاپان، جنوبی افریقہ، برطانیہ، جرمنی، سویڈن، لبنان، متحدہ عرب امارات اور ترکی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاحوں کو سعودی عرب میں داخلے کی اجازت
6 جون کو سعودی عرب نے گیارہ ممالک (متحدہ عرب امارات، جرمنی، امریکہ، آئرلینڈ، اٹلی، پرتگال، برطانیہ، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، فرانس اور جاپان) سے سفری پابندی ہٹائی تھی۔
19 جولائی 2021 کو مملکت سعودی عرب نے سفری پابندیوں کا سامنا کرنے والے نو ممالک کے تارکین وطن کے براہ راست داخلے پر پابندی لگا دی جب تک کہ وہ ان ممالک سے نکلنے کے بعد کسی تیسرے ملک میں دو ہفتے نہ گزاریں۔