ETV Bharat / international

'مسئلۂ فلسطین کے حل کے بغیر مشرق وسطی کا مستقل امن نامکن'

روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ 'یہ سوچنا غلطی ہوگی کہ مسئلۂ فلسطین کے بغیر کوئی حل ممکن ہے۔ اس کے حل کے ذریعے ہی مشرق وسطی میں دیرپا استحکام ہوگا'۔

permanent middle east peace is impossible without a solution to the palestinian issue
'مسئلۂ فلسطین کے حل کے بغیر مشرق وسطی کا مستقل امن نامکن'
author img

By

Published : Sep 18, 2020, 9:43 AM IST

روس نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو حل کیے بغیر مشرق وسطی میں قیام امن کے بارے میں سوچنا ایک غلطی ہوگی۔

روسی وزارت خارجہ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے، جب وائٹ ہاؤس میں منگل کو بحرین، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے کے لیے معاہدے پر دستخظیں کی گئیں۔

روس نے اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے مابین تعلقات معمول پر لانے کو 'مثبت پیش رفت' کہا ہے ، ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ بدستور برقرار ہے۔ جس کا جلد حل ضروری ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ 'یہ سوچنا غلطی ہوگی کہ اس کے بغیر کوئی حل ممکن ہے۔ مسئلۂ فلسطین کے حل کے ذریعے ہی مشرق وسطی میں دیرپا استحکام ہوگا'۔

ماسکو نے زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے مربوط کوششوں کو تیز کریں۔

وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ 'مشرق وسطی کے امن مذاکرات کاروں کے فریم ورک اور عرب لیگ کے ساتھ ہم آہنگی کے ضمن میں روس مشترکہ کام کے لئے تیار ہے'۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی مصالحت میں اس طرح کے معاہدے یہودی ریاست اور متعدد دیگر اقوام کو قربب لانے میں مدد دیں گے۔

واضح رہے کہ بحرین اور متحدہ عرب امارات وہ عرب ممالک ہیں جنہوں نے 1979 میں مصر اور 1994 میں اردن کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کیے ہیں۔

ان ممالک کے درمیان معاہدہ کے بعد فلسطینی رہنما محمود عباس نے کہا کہ اسرائیل کے مقبوضہ علاقوں سے انخلا سے ہی مشرق وسطی میں امن قائم ہوسکتا ہے۔

روس نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو حل کیے بغیر مشرق وسطی میں قیام امن کے بارے میں سوچنا ایک غلطی ہوگی۔

روسی وزارت خارجہ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے، جب وائٹ ہاؤس میں منگل کو بحرین، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کے کے لیے معاہدے پر دستخظیں کی گئیں۔

روس نے اسرائیل اور متعدد عرب ممالک کے مابین تعلقات معمول پر لانے کو 'مثبت پیش رفت' کہا ہے ، ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ بدستور برقرار ہے۔ جس کا جلد حل ضروری ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ 'یہ سوچنا غلطی ہوگی کہ اس کے بغیر کوئی حل ممکن ہے۔ مسئلۂ فلسطین کے حل کے ذریعے ہی مشرق وسطی میں دیرپا استحکام ہوگا'۔

ماسکو نے زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے مربوط کوششوں کو تیز کریں۔

وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ 'مشرق وسطی کے امن مذاکرات کاروں کے فریم ورک اور عرب لیگ کے ساتھ ہم آہنگی کے ضمن میں روس مشترکہ کام کے لئے تیار ہے'۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی مصالحت میں اس طرح کے معاہدے یہودی ریاست اور متعدد دیگر اقوام کو قربب لانے میں مدد دیں گے۔

واضح رہے کہ بحرین اور متحدہ عرب امارات وہ عرب ممالک ہیں جنہوں نے 1979 میں مصر اور 1994 میں اردن کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کیے ہیں۔

ان ممالک کے درمیان معاہدہ کے بعد فلسطینی رہنما محمود عباس نے کہا کہ اسرائیل کے مقبوضہ علاقوں سے انخلا سے ہی مشرق وسطی میں امن قائم ہوسکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.