ETV Bharat / international

یمن میں جھڑپ، 100 سے زائد افراد ہلاک

author img

By

Published : Mar 7, 2021, 7:46 PM IST

یمنی سرکاری فوج اور حوثی ملیشیا کے درمیان گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں شروع ہونے والی پُرتشدد جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔

over 100 killed in yemen clashes
یمن میں جھڑپ، 100 سے زائد افراد ہلاک

یمن کے ایک فوجی عہدیدار کے مطابق، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں یمن کی سرکاری فوج اور حوثی ملیشیا کے مابین پُرتشدد جھڑپیں جاری ہیں۔ ایک فوجی اہلکار کے مطابق، 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

اس عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ 'جھڑپوں نے ملک کے جنوب مغربی صوبہ تائز کے متعدد علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ہفتہ کے روز تیل سے مالا مال صوبے مارب میں دیگر جھڑپوں میں زبردست شدت پیدا ہوگئی ہے'۔

حوثیوں نے مارب اور تائز میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں کے خلاف ہر طرف آپریشن شروع کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حوثی ملیشیا کے 60 کے قریب جنگجو اور سرکاری فوج کے 36 فوجی مارب کی شدید لڑائی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے اندر ہلاک ہوئے ہیں۔

سرکاری فوج کی حمایت کرتے ہوئے سعودی عرب کی زیرقیادت اتحاد کے جنگی طیاروں نے مارب میں حوثی زیرقیادت مقامات کے خلاف فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

حوثی گروپ نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے زیرقیادت اتحاد نے 26 سے زیادہ فضائی حملے کیے، لیکن ہلاکتوں کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ٹرین حادثہ، ایک خاتون ہلاک، 30 افراد زخمی

ایک سرکاری عہدیدار نے سنہوا نیوز کو فون کے ذریعے بتایا کہ 'تائز کے مشرقی حصے اور شہر کے دیہی علاقوں میں اور دوسرے علاقوں میں دونوں فریق کے مابین پرتشدد لڑائی دیکھنے کو مل رہی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ حوثی کے متعدد گولے حکومت کے زیرقیادت رہائشی محلوں پر آگئے جس سے عام شہریوں میں ہلاکتیں ہوئیں۔

مقامی عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ تائز کی لڑائی میں تقریبا 12 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔

یمن کی سرکاری فوجیں جو سعودی زیرقیادت اتحاد کی حمایت میں ہیں، اپریل سنہ 2015 سے تائز کے شمال، مشرق اور مغرب میں ایران سے اتحادی حوثی فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

یمن سنہ 2014 کے آخر سے خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے جب حوثیوں نے ملک کے بیشتر حصے پر قبضہ کرلیا تھا اور دارالحکومت صنعا سمیت تمام شمالی صوبوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔

یمن کے ایک فوجی عہدیدار کے مطابق، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں یمن کی سرکاری فوج اور حوثی ملیشیا کے مابین پُرتشدد جھڑپیں جاری ہیں۔ ایک فوجی اہلکار کے مطابق، 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

اس عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ 'جھڑپوں نے ملک کے جنوب مغربی صوبہ تائز کے متعدد علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ہفتہ کے روز تیل سے مالا مال صوبے مارب میں دیگر جھڑپوں میں زبردست شدت پیدا ہوگئی ہے'۔

حوثیوں نے مارب اور تائز میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں کے خلاف ہر طرف آپریشن شروع کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حوثی ملیشیا کے 60 کے قریب جنگجو اور سرکاری فوج کے 36 فوجی مارب کی شدید لڑائی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے اندر ہلاک ہوئے ہیں۔

سرکاری فوج کی حمایت کرتے ہوئے سعودی عرب کی زیرقیادت اتحاد کے جنگی طیاروں نے مارب میں حوثی زیرقیادت مقامات کے خلاف فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

حوثی گروپ نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کے زیرقیادت اتحاد نے 26 سے زیادہ فضائی حملے کیے، لیکن ہلاکتوں کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ٹرین حادثہ، ایک خاتون ہلاک، 30 افراد زخمی

ایک سرکاری عہدیدار نے سنہوا نیوز کو فون کے ذریعے بتایا کہ 'تائز کے مشرقی حصے اور شہر کے دیہی علاقوں میں اور دوسرے علاقوں میں دونوں فریق کے مابین پرتشدد لڑائی دیکھنے کو مل رہی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ حوثی کے متعدد گولے حکومت کے زیرقیادت رہائشی محلوں پر آگئے جس سے عام شہریوں میں ہلاکتیں ہوئیں۔

مقامی عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ تائز کی لڑائی میں تقریبا 12 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔

یمن کی سرکاری فوجیں جو سعودی زیرقیادت اتحاد کی حمایت میں ہیں، اپریل سنہ 2015 سے تائز کے شمال، مشرق اور مغرب میں ایران سے اتحادی حوثی فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

یمن سنہ 2014 کے آخر سے خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے جب حوثیوں نے ملک کے بیشتر حصے پر قبضہ کرلیا تھا اور دارالحکومت صنعا سمیت تمام شمالی صوبوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.