پٹرولیم ایکسپورٹ کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور روس خام تیل کی قیمتوں میں کمی کو دیکھتے ہوئے ایک معاہدہ کرنے کو راضی ہو گئے تھے جس کے تحت خام تیل ایکسپورٹ کرنے کی مقدار کو کم کیا جانا تھا لیکن اب اس کو لیکر ٹویٹر پر جو جنگ چھڑی ہے اس کے مطابق معاہدہ مکمل نہیں ہو سکا ہے۔
جمعرات کو اوپیک اور روس مبینہ طور پر ایک عارضی معاہدے پر پہنچے تھے جس میں دو مہینوں کے لئے روزانہ 10 ملین بیرل پیداوار میں کمی کی گئی تھی لیکن جمعہ کو کویت کے وزیر تیل خالد الفادیل نے تجویز پیش کی کہ یہ معاہدہ ابھی تک نہیں ہوا ہے اور انہوں نے میکسیکو پر خلل ڈالنے کا الزام عائد کیا۔
واضح ہو کہ اوپیک گروپ کا اجلاس آج صبح تین بجے ختم ہوا۔
الفادیل نے ٹویٹر پر بغیر کسی تفصیل کے لکھا کہ میکسیکو نے تیل کی پیداوار میں ایک دن میں 10 ملین بیرل کی کمی کے تمام ممالک کے معاہدے کو ختم کردیا۔
دوسری جانب میکسیکو کی طرف سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں ملاہے۔
میکسیکو اس کے وزیر توانائی روکیو ناہلی نے ٹویٹر پر اسی وقت لکھا کہ میکسیکو نے اگلے دو مہینوں کے لئے ایک دن میں ایک لاکھ بیرل کی کٹوتی کی تجویز پیش کی ہے۔
جمعرات کو اوپیک کی ویڈیو کانفرنس مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے سلسلے میں بات چیت کا ایک حصہ تھی۔
سعودی عرب اور روس کے مابین خام تیل کی قیمت کو لیکر چھڑی جنگ سے سال کے شروعات سے اب تک خام تیل کی قیمت آدھی ہو چکی ہے۔
اس دوران خام تیل کی قیمت میں کمی کورونا وائرس کے باعث ہوئی جب بازار میں تیل کی مانگ میں کمی درج کی گئی۔