مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عدالت میں بیان دیتےہوئے پراسیکیوٹر جنرل نے محمد مرسی پر ایرانی پاسداران انقلاب کے ایجنٹ ہونے اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ اور فلسطینی تنظیم حماس کے مفادات کے لیے کام کرنے کا الزام عائد کیاہے۔
صدر محمد مرسی اور اخوان کے 23 دیگر رہنمائوں پر کیس کی سماعت کے دوران مصری پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ اخوان رہنما محیی حامد، احمد عبدالعاطی، رفاعہ الطھطھاوی، اسعد الشیخہ اور دیگر ملزمان معزول صدر محمد مرسی کے دفتر میں کام کیا کرتے تھے اور انہوں نے مصر کے خفیہ رازوں کو ایرانی پاسداران انقلاب اور دیگر غیرملکی تنظیموں کے ساتھ شیئر کیے تھے۔
مصری سرکاری وکیل نے سابق صدر محمد مرسی کی بابت کہا کہ انھیں اس بات کا پہلے تھا مگر انہوںنے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جس سے ظاہرہوتا ہے کہ محمد مرسی خود بھی ایرانی پاسداران انقلاب کے ایجنٹ تھے۔
مصری پراسیکیوٹر نے کہاکہ مرسی کے ساتھیوں نے ایرانی پاسداران انقلاب، حماس، حزب اللہ اور دوسری تنظیموں اور ملکوں کو اہم راز فراہم کیے تھے جسکی وجہ سے دوسرے ممالک کے ساتھ مصر کے تعلقات متاثر ہوئے۔