افغانستان سے 180 سکھ اور ہندو کنبوں پر مشتمل آخری چارٹرڈ پلین آج دہلی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترا۔
عالمی پنجابی تنظیم کے بین الاقوامی صدر وکرم جیت سنگھ ساہنی، جنہوں نے پروازیں کرائے پر لی تھیں اور افغانستان میں بقیہ سکھوں اور ہندوؤں کے انخلا کا انتظام کیا تھا ، نے کہا کہ آج کی چارٹرڈ پلین سے ہم نے کابل میں پھنسے 500 سکھوں اور ہندو خاندانوں کو نکالنے کا اپنا پروگرام مکمل کر لیا ہے۔
ساہنی نے بتایا کہ ڈی ایس جی ایم سی انہیں عارضی طور پر ان کے لئے رہائش فراہم کرایا جائیگا اور ان مہاجرین کے لئے گوردوارہ رکاب گنج ، موتی باغ اور بنگلہ صاحب میں تین سنگرودھ مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
ساہنی نے بتایا کہ ان تمام خاندانوں کو امریکہ ، برطانیہ ، مشرق وسطی میں مختلف این آر آئی سکھوں اور عالمی پنجابی تنظیم کے ممبروں نے "میرے پریوار میرا سمان" پروگرام کے تحت سپانسر کیا ہے۔
انہوں نے دلیپ سنگھ سیٹھی اور پرم جیت سنگھ بیدی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان مہاجرین کے لئے مکانات کا بندوبست کیا ہے اور بچوں کی تعلیم سمیت دو سال سے ان کے گھریلو اخراجات پورے کرنے کے پروگرام کی سربراہی کی ہے۔
وکرم جیت ساہنی نے اعلان کیا کہ ان کی این جی او 'سن فاؤنڈیشن' جیل روڈ آئی ٹی آئی کیمپس میں قائم نئے ورلڈ کلاس مہارت سنٹر میں تمام نوجوان سکھوں اور ہندوؤں کو مفت مہارت کی تربیت فراہم کرے گی۔
ساہنی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کا شکریہ ادا کیا ہے کہ اس نے پہلے ہی یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ ان مہاجرین کو مستقل رہائش اور بھارتی شہریت دی جائے گی۔