اسرائیلی صدر ریوون رولن نے منگل کے روز ملک کے موجودہ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو حکومت بنانے کا حکم دیا ہے۔
رولن نے ایک ٹیلی ویژن نشریہ میں کہا کہ ’’میں سمجھتا ہوں کہ کسی بھی امیدوار کو مخلوط حکومت بنانے کا موقع نہیں ملا ہے‘‘۔
’یروشلم پوسٹ‘ کے مطابق رولن نے ایک حکمنامہ پر دستخط کر کے نیتن یاہو کو حکومت سازی کیلئے 28 دن کا وقت دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انہوں نے اکثریت ثابت کرنے کیلئے نیتن یاہو کو دعوت نہیں دی ہے۔
رولن نے کہا ’’موجودہ صورتحال میں کسی بھی امیدوار کو اکثریت حاصل نہیں ہے۔" اس کے پیش نظر وہ متعدد سفارشات کی بنیاد پر اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ نیتن یاہو کے پاس حکومت بنانے کے مواقع موجود ہیں۔ اس لئے میں نے ان کو ہدایت دینے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں 23 مارچ کے انتخابات میں بنجامن نیتن یاہو کی لیکود پارٹی 120 نشستوں کی پارلیمنٹ میں 30 نشستیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ تاہم حکومت کی تشکیل کرنے کے لئے یہ تعداد ناکافی ہے، ایسے میں نیتن یاہو کو ہم خیال جماعتوں کو ساتھ لانا ہوگا تبھی وہ ایوان میں اپنی اکثیریت ثابت کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
نیتن یاہو اسرائیل کے سب سے طویل عرصے تک کام کرنے والے وزیر اعظم ہیں اور دو سال سے بھی کم عرصے میں چار سخت انتخابات کے ذریعے اقتدار پر قابض رہے ہیں، یہاں تک کہ انہیں رشوت، دھوکہ دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
23 مارچ کا انتخاب ان کی قیادت پر بڑے پیمانے پر ریفرنڈم تھا لیکن اس پر کوئی واضح فیصلہ سامنے نہیں آیا۔
(یو این آئی)