اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 'آئی ڈی ایف نے اتوار کورات دیر گئے اسرائیل کی طرف راکٹ داغے جانے کے جواب میں غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر بھی حملہ کیا گیا'۔
آئی ڈی ایف نے ٹویٹ کیا ہے کہ 'کل شام کے اوائل میں اسرائیل پر فائر کیے گئے تین راکٹز کے جواب میں ہماری فضائیہ نے غزہ میں حماس کے زیرزمین عسکریت پسندوں کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ ہم اس کے لئے حماس کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں'۔
آئی ڈی ایف نے غزہ سے اسرائیل پر داغے گئے دو راکٹز کی اطلاع کے بعد ٹویٹ کیا کہ 'آج دوسری بار اسرائیل پر غزہ سے راکٹ داغا گیا۔ آئرن ڈوم فضائی دفاعی نظام نے اسے کامیابی سے روک لیا'۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیل مغربی کنارے کے اطراف کے ارد گرد کے علاقوں میں غیر قانونی بستیوں پر اپنی خود مختاری بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دوسری طرف حماس اور فتح نے اس ہفتے کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ ان کا مشترکہ مقصد 1967 میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور یروشلم کو اپنا دارالحکومت بنانے کے طور پر مکمل خودمختاری کے ساتھ ایک فلسطینی ریاست تشکیل دینا تھا۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ 'وہ فلسطینی زمینات کے قبضہ کے منصوبے کو ترک کریں اور متصادم جماعتوں سے بین الاقوامی برادری کی تائید حاصل کرکے بات چیت کی پہل کرے'۔
حماس نے جون کے آخر میں کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ذریعہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو الحاق کرنے کو 'فلسطینیوں کے خلاف اعلان جنگ' پر محمول کرے گا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل ۔ غزہ سرحد پر راکٹ حملہ
تاہم اسرائیل نے اپنے اس منصوبے کو کورونا وائرس کی شدت، اقوام متحدہ کی جانب سے نوٹس اور فلسطینیوں کے احتجاج کے بعد موخر کردیا ہے۔