دونوں ممالک کے سینئر وفود کی قیادت اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اور اماراتی وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کریں گے۔ جو امارات کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زاید بن سلطان النہیان کے بھائی ہیں۔
نیتن یاھو نے ٹویٹ کیا کہ 'ہمیں فخر ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کی دعوت پر اگلے ہفتے واشنگٹن روانہ ہوں گے اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے وہائٹ ہاؤس میں ہونے والی تاریخی تقریب میں شریک ہوں گے'۔
متحدہ عرب امارات کی سرکاری طور پر چلنے والی ایک نیوز ایجنسی نے اعتراف کیا کہ شیخ عبد اللہ اماراتی وفد کی نمائندگی کریں گے۔
اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان بظاہر اس میں شریک نہیں ہوں گے۔
ناقدین کے مطابق 'صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی انتخابات 2016 میں روسی مداخلت' سے متعلق رابرٹ مولر کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد سے اس طرح کے عالمی واقعات نہیں ہوپائے۔
اس اعلان کے بعد یو اے ای ۔ اسرائیل کے درمیان پہلی براہ راست تجارتی اڑان اور ٹیلیفون روابط کا آغاز ہوچکا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے اپنے اسرائیل کے بائیکاٹ کے خاتمے کا بھی اعلان کیا۔ جس سے تیل سے مالا مال امارات اور اسرائیل کے مابین ہیرا کی تجارت، دوا ساز کمپنیوں اور ٹیک اسٹارٹ اپ کے درمیان تجارت شروع ہوگی۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں نے اس معاہدے کو مسترد کردیا ہے کیونکہ وہ اپنی آزاد ریاست کے قیام کا مطالبہ کررہے ہیں۔