ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ اگر امریکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے حقیقت میں الگ ہونا چاہتا ہے تو اسے ایران پر لگائی گئی پابندیوں کو ہٹانا ہوگا اور جوہری معاہدے میں جلد از جلد واپس آنا ہوگا۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ یہ امریکہ ہی تھا جو معاہدے سے الگ ہوا تھا۔ یہ امریکہ ہی تھا جس نے اس معاہدے پر عمل کرنے والے ملک کو سزا دی، اس لیے امریکہ کو ہی اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے اس معاہدہ پر واپسی کرنی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بنیامن نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات پر سماعت
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ ایران پر جاری پابندیوں کو نہیں ہٹانے والے ہیں۔ مسٹر بائیڈن نے سی بی ایس کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران یہ بات کہی۔
انٹرویو کے دوران جب امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امید کرتے ہیں کہ ایران سنہ 2015 کے جوہری معاہدے کے مطابق مقرر حد سے زیادہ یورینیم کی افزودگی کو روک دے گا تو انہوں نے اس پر رضامندی میں اپنا سر ہلایا۔
اس درمیان ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنے وعدوں پر اسی وقت واپس آئے گا جب امریکہ اپنی پابندیاں ختم کرے گا۔