وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنكر کا یہاں پہنچنے پر ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف استقبال کریں گے۔
اجلاس میں دونوں وزیر باہمی مفادات کے معاملات پر بات چیت کریں گے۔
اس دوران ڈاکٹر جےشنكر کے صدر حسن روحانی سے بھی ملاقات کرنے کا امکان ہے۔
اس سے پہلے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان ٹو پلس ٹوبات چیت میں ایران کے چابهار بندرگاہ منصوبہ کو لے کر متعلقہ معاملات پر خدشات کو دور کر لیا گیا تھا۔
بات چیت کے بعد ڈاکٹر جے شنكر نے کہا تھا امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا چابهار منصوبہ پر حمایت کو دہرانے کے لئے میں بہت شکرگزار ہوں۔ اس منصوبے سے افغانستان کو انتہائی فائدہ ہو گا ۔
افغانستان، ایران اور ہندوستان نے انڈیا پورٹس گلوبل لمیٹڈ کمپنی کی طرف سے دسمبر 2018 سے شہید بہشتی بندرگاہ پر آپریٹنگ کا عہدہ سنبھالنے اور بندرگاہ آپریٹنگ میں مسلسل فروغ کا خیر مقدم کیا ہے۔
وزارت خارجہ نے بیان میں بتایا ہے کہ اس چابهار بندرگاہ کے ذریعے پانچ لاکھ ٹن سے زائد سامان کو کامیابی سے بھیجا گیا ہے۔ جس میں افغانستان سے برآمدات بھی شامل ہے جو فروری 2019 میں شروع ہوا تھا۔