ETV Bharat / international

ایران میں صدارتی انتخاب  ووٹ ڈالے گئے - ایران میں 72 ہزار پولنگ مراکز قائم

ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات کے پیش نظر 72 ہزار پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔

Iran votes
Iran votes
author img

By

Published : Jun 18, 2021, 12:28 PM IST

Updated : Jun 18, 2021, 11:03 PM IST

اسلامی جمہوریہ ایران کے 13 ویں صدارتی انتخابات کے لئے حق رائے دہی کا آغاز آج صبح مقامی وقت کے مطابق یہاں سات بجے ہوگیا۔ اس الیکشن پر دنیا کی نظر ہے اور اس سلسلے میں مغرب میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایران کے رہبر انقلاب آیت اللہ سعید علی خامنہ ای نے آج صبح اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق آج صبح سات بجے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران سمیت تمام چھوٹے و بڑے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں تیرہویں صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ووٹنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔ ایران میں 59 ملین 10 ہزار اور 307 افراد ووٹنگ میں حصہ لینے کے اہل ہیں۔

ایران میں صدارتی انتخاب: صبح 7 بجے سے ووٹنگ جاری

ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت کے پیش نظر 72 ہزار پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ صدارتی انتخابات سے تین امیدوار دستبردار ہوگئے ہیں جن میں مہر علیزادہ، علی رضا زاکانی اور سعید جلیلی شامل ہیں۔ دو امیدوار علی رضا زاکانی اور سعید جلیلی آخری وقت میں آیت اللہ رئیسی کے حق میں دستبردار ہوگئے اور انھوں نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کرکے انھیں کامیاب بنائیں۔ تین امیدواروں کے صدارتی انتخابات سے دستبردار ہوجانے کے بعد اب چار امیدوار سید ابراہیم رئیسی، محسن رضائی، قاضی زادہ ہاشمی اور عبدالناصر ہمتی صدارتی میدان میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: صدارتی انتخابات میں بہتر ٹرن آؤٹ کی خامنہ ای کی اپیل


قبل ازیں ایران کے صدرحسن روحانی نے اپنے ہم وطنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ دیں اور جمعہ کو صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ میں بھرپور انداز میں حصہ لیں۔ یہ اپیل انہوں نے پولنگ کے آغاز سے چند گھنٹے قبل کی۔

انہوں نے ایک نشری تقریر میں ایرانی ووٹروں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ”وہ کسی ایک ادارے یا گروپ کی کمیوں، کوتاہیوں کی وجہ سے ووٹنگ کے عمل سے کنارہ کشی اختیار نہ کریں۔“ ان کا بظاہر اشارہ شورائے نگہبان کی جانب تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ووٹنگ پر اپنے تحفظات کو مقدم نہیں رکھنا چاہیے۔



ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بھی بدھ کو اپنے ہم وطنوں سے اپیل کی تھی کہ وہ جمعہ کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھرپورحصہ لیں کیونکہ ان انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ اور ایران پر بیرونی دباؤ کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”اگر لوگ پولنگ کے عمل میں بھرپور طریقے سے شریک نہیں ہوتے ہیں تو دشمن کی جانب سے دباؤ میں اضافہ ہوگا۔ اگر ہم دباؤ اور پابندیوں میں کمی چاہتے ہیں تو لوگوں کی شرکت میں اضافہ ہونا چاہیے اور نظام کو حاصل عوامی مقبولیت دشمن پر ظاہر ہونی چاہیے۔“



دریں اثناء خامنہ ای نے ایک نشری تقریر میں کہا کہ ”تمام ایرانیوں کواپنی سیاسی ترجیحات سے قطع نظر جمعہ کو اپنا اپنا ووٹ ڈالنا چاہیے۔ انھوں نے امریکی اور برطانوی میڈیا پر الزام عاید کیا کہ ”وہ ایرانیوں کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی حوصلہ شکنی کررہا ہے اور صدارتی انتخابات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔“



تجزیہ کاروں کے مطابق ایرانی قیادت کی اپیلوں کے باوجود صدارتی انتخابات میں ریکارڈ کم ٹرن آؤٹ متوقع ہے کیونکہ لوگ انتخابی عمل میں کوئی زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے 13 ویں صدارتی انتخابات کے لئے حق رائے دہی کا آغاز آج صبح مقامی وقت کے مطابق یہاں سات بجے ہوگیا۔ اس الیکشن پر دنیا کی نظر ہے اور اس سلسلے میں مغرب میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایران کے رہبر انقلاب آیت اللہ سعید علی خامنہ ای نے آج صبح اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق آج صبح سات بجے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران سمیت تمام چھوٹے و بڑے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں تیرہویں صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ووٹنگ کا آغاز ہوگیا ہے۔ ایران میں 59 ملین 10 ہزار اور 307 افراد ووٹنگ میں حصہ لینے کے اہل ہیں۔

ایران میں صدارتی انتخاب: صبح 7 بجے سے ووٹنگ جاری

ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت کے پیش نظر 72 ہزار پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ صدارتی انتخابات سے تین امیدوار دستبردار ہوگئے ہیں جن میں مہر علیزادہ، علی رضا زاکانی اور سعید جلیلی شامل ہیں۔ دو امیدوار علی رضا زاکانی اور سعید جلیلی آخری وقت میں آیت اللہ رئیسی کے حق میں دستبردار ہوگئے اور انھوں نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کرکے انھیں کامیاب بنائیں۔ تین امیدواروں کے صدارتی انتخابات سے دستبردار ہوجانے کے بعد اب چار امیدوار سید ابراہیم رئیسی، محسن رضائی، قاضی زادہ ہاشمی اور عبدالناصر ہمتی صدارتی میدان میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: صدارتی انتخابات میں بہتر ٹرن آؤٹ کی خامنہ ای کی اپیل


قبل ازیں ایران کے صدرحسن روحانی نے اپنے ہم وطنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ دیں اور جمعہ کو صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ میں بھرپور انداز میں حصہ لیں۔ یہ اپیل انہوں نے پولنگ کے آغاز سے چند گھنٹے قبل کی۔

انہوں نے ایک نشری تقریر میں ایرانی ووٹروں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ”وہ کسی ایک ادارے یا گروپ کی کمیوں، کوتاہیوں کی وجہ سے ووٹنگ کے عمل سے کنارہ کشی اختیار نہ کریں۔“ ان کا بظاہر اشارہ شورائے نگہبان کی جانب تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ووٹنگ پر اپنے تحفظات کو مقدم نہیں رکھنا چاہیے۔



ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بھی بدھ کو اپنے ہم وطنوں سے اپیل کی تھی کہ وہ جمعہ کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھرپورحصہ لیں کیونکہ ان انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ اور ایران پر بیرونی دباؤ کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”اگر لوگ پولنگ کے عمل میں بھرپور طریقے سے شریک نہیں ہوتے ہیں تو دشمن کی جانب سے دباؤ میں اضافہ ہوگا۔ اگر ہم دباؤ اور پابندیوں میں کمی چاہتے ہیں تو لوگوں کی شرکت میں اضافہ ہونا چاہیے اور نظام کو حاصل عوامی مقبولیت دشمن پر ظاہر ہونی چاہیے۔“



دریں اثناء خامنہ ای نے ایک نشری تقریر میں کہا کہ ”تمام ایرانیوں کواپنی سیاسی ترجیحات سے قطع نظر جمعہ کو اپنا اپنا ووٹ ڈالنا چاہیے۔ انھوں نے امریکی اور برطانوی میڈیا پر الزام عاید کیا کہ ”وہ ایرانیوں کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی حوصلہ شکنی کررہا ہے اور صدارتی انتخابات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔“



تجزیہ کاروں کے مطابق ایرانی قیادت کی اپیلوں کے باوجود صدارتی انتخابات میں ریکارڈ کم ٹرن آؤٹ متوقع ہے کیونکہ لوگ انتخابی عمل میں کوئی زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں۔

Last Updated : Jun 18, 2021, 11:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.