ETV Bharat / international

Iran seeks peaceful use of nuke energy: ایران جوہری توانائی کا پرامن استعمال چاہتا ہے: خامنہ ای

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جاری جوہری مذاکرات Ongoing nuclear talks in the Austrian capital Vienna کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ "سفارت کاری اچھی ہے، جیسا کہ ہمارے اچھے، انقلابی بھائی دوسرے فریق کو پابندیاں ہٹانے پر آمادہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔"

ran seeks peaceful use of nuke energy
ran seeks peaceful use of nuke energy
author img

By

Published : Feb 18, 2022, 2:46 PM IST

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای Iran's Supreme Leader Ayatollah Ali Khamenei نے کہا کہ ملک جوہری توانائی Nuclear energy کے "پرامن" استعمال کی تلاش میں ہے۔ ملک جوہری توانائی atomic energy in iran کو 'جوہری ہتھیاروں nuclear weapons کے لیے' استعمال نہیں کرنا چاہتا۔

سنہوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق خامنہ ای نے یہ بھی کہا کہ دشمن نے اربوں ڈالر خرچ کر کے رائے عامہ بالخصوص ایرانی نوجوانوں کے ذہنوں کو نشانہ بنایا ہے اور ان کی اسلامی کے نظریات سے حوصلہ شکنی کے لیے اپنے تھنک ٹینک میں مختلف منصوبے بنائے ہیں۔

دریں اثنا، خامنہ ای نے ملک میں داخلی صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہوئے اقتصادی اور پابندیوں کے دباؤ سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جاری جوہری مذاکرات Ongoing nuclear talks in the Austrian capital Vienna کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ "سفارت کاری اچھی ہے، جیسا کہ ہمارے اچھے، انقلابی بھائی دوسرے فریق کو پابندیاں ہٹانے پر آمادہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔"

ایران نے جولائی 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جے سی پی او اے پر دستخط کیے تھے۔Iran signed the JCPOA with the world in July 2015.

تاہم، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی 2018 میں اس معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے اور یکطرفہ طور پر ایران پر پابندیاں عائد کر دی تھیں،Iran nuclear deal جس سے ایران نے ایک سال بعد اپنے کچھ جوہری وعدوں کو ترک کر دیا تھا اور اپنے تعطل کا شکار جوہری پروگرام کو آگے بڑھایا تھا۔

اپریل 2021 سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران اور جے سی پی او اے کی باقی جماعتوں، یعنی برطانیہ، چین، فرانس، روس اور جرمنی کے درمیان مذاکرات کے آٹھ دور ہو چکے ہیں، جس میں امریکہ بالواسطہ طور پر اس تاریخی معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش میں شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ فوری طور پر پابندیاں ختم کردے: ایران

ایران کے چیف جوہری مذاکرات کار علی باقری کنی نے بدھ کے روز کہا کہ جے سی پی او اے ممالک اب پہلے سے کہیں زیادہ ایک معاہدے کے قریب ہیں۔

انہوں نے ٹویٹر پر لکھاکہ "ہفتوں کی بات چیت کے بعد ہم ایک معاہدے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں، جب تک ہر چیز پر اتفاق نہیں ہو جاتا، کچھ بھی نہیں ہوتا۔"

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای Iran's Supreme Leader Ayatollah Ali Khamenei نے کہا کہ ملک جوہری توانائی Nuclear energy کے "پرامن" استعمال کی تلاش میں ہے۔ ملک جوہری توانائی atomic energy in iran کو 'جوہری ہتھیاروں nuclear weapons کے لیے' استعمال نہیں کرنا چاہتا۔

سنہوا خبر رساں ایجنسی کے مطابق خامنہ ای نے یہ بھی کہا کہ دشمن نے اربوں ڈالر خرچ کر کے رائے عامہ بالخصوص ایرانی نوجوانوں کے ذہنوں کو نشانہ بنایا ہے اور ان کی اسلامی کے نظریات سے حوصلہ شکنی کے لیے اپنے تھنک ٹینک میں مختلف منصوبے بنائے ہیں۔

دریں اثنا، خامنہ ای نے ملک میں داخلی صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہوئے اقتصادی اور پابندیوں کے دباؤ سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں جاری جوہری مذاکرات Ongoing nuclear talks in the Austrian capital Vienna کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ "سفارت کاری اچھی ہے، جیسا کہ ہمارے اچھے، انقلابی بھائی دوسرے فریق کو پابندیاں ہٹانے پر آمادہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔"

ایران نے جولائی 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جے سی پی او اے پر دستخط کیے تھے۔Iran signed the JCPOA with the world in July 2015.

تاہم، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مئی 2018 میں اس معاہدے سے دستبردار ہو گئے تھے اور یکطرفہ طور پر ایران پر پابندیاں عائد کر دی تھیں،Iran nuclear deal جس سے ایران نے ایک سال بعد اپنے کچھ جوہری وعدوں کو ترک کر دیا تھا اور اپنے تعطل کا شکار جوہری پروگرام کو آگے بڑھایا تھا۔

اپریل 2021 سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ایران اور جے سی پی او اے کی باقی جماعتوں، یعنی برطانیہ، چین، فرانس، روس اور جرمنی کے درمیان مذاکرات کے آٹھ دور ہو چکے ہیں، جس میں امریکہ بالواسطہ طور پر اس تاریخی معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش میں شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ فوری طور پر پابندیاں ختم کردے: ایران

ایران کے چیف جوہری مذاکرات کار علی باقری کنی نے بدھ کے روز کہا کہ جے سی پی او اے ممالک اب پہلے سے کہیں زیادہ ایک معاہدے کے قریب ہیں۔

انہوں نے ٹویٹر پر لکھاکہ "ہفتوں کی بات چیت کے بعد ہم ایک معاہدے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں، جب تک ہر چیز پر اتفاق نہیں ہو جاتا، کچھ بھی نہیں ہوتا۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.