یائر لاپید بدھ کے روز دو روزہ دورے پر مراکش پہنچے۔ جمعرات کو انہوں نے مراکش کے دارالحکومت رباط میں ایک اسرائیلی رابطہ دفتر کی افتتاحی تقریب میں مراکش کے نائب وزیر خارجہ مہچینی جزلی سمیت دیگر حکام کے ساتھ شرکت کی۔
حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ کا مراکش دورہ فلسطینی عوام اور اس کے جواز کے لیے سنگین منفی نتائج پیدا ہوں گے۔
انہوں نے تمام عرب اور مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کا بائیکاٹ جاری رکھیں اور یہودی ریاست کو "فلسطین اور پورے خطے کے لیے خطرہ" قرار دیں۔ بدھ کے روز اسرائیل کی جانب سے لاپید نے مراکش کے ساتھ ثقافت، ہوا بازی اور سیاسی مشاورت میں دو طرفہ تعاون کے لیے تین معاہدوں پر دستخط کیے۔
مزید پڑھیں:۔ اسرائیل میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے ساتھ امن کی حمایت کی
گذشتہ ستمبر میں اسرائیل اور مراکش نے سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جو سنہ 2000 میں دوسرے انتفاضہ کے بعد منقطع ہو گئے تھے۔
بحرین، سوڈان اور متحدہ عرب امارات کے بعد مراکش چوتھا عرب ملک تھا جس نے امریکہ کے ساتھ معاہدے کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کیے۔ فلسطینی حکام نے ان چاروں ممالک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔