ETV Bharat / international

حماس نے اسرائیلی وزیر خارجہ کے مراکش دورے کی مذمت کی - اسرائیلی رابطہ دفتر کی افتتاحی تقریب

حماس تحریک نے اسرائیلی وزیر خارجہ کے مراکش دورے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپید کا مراکش کا دورہ فلسطینی عوام کے لیے نقصان دہ ہے۔

Hamas Condemns
Hamas Condemns
author img

By

Published : Aug 13, 2021, 8:23 AM IST

یائر لاپید بدھ کے روز دو روزہ دورے پر مراکش پہنچے۔ جمعرات کو انہوں نے مراکش کے دارالحکومت رباط میں ایک اسرائیلی رابطہ دفتر کی افتتاحی تقریب میں مراکش کے نائب وزیر خارجہ مہچینی جزلی سمیت دیگر حکام کے ساتھ شرکت کی۔


حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ کا مراکش دورہ فلسطینی عوام اور اس کے جواز کے لیے سنگین منفی نتائج پیدا ہوں گے۔

Hamas Condemns
Hamas Condemns

انہوں نے تمام عرب اور مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کا بائیکاٹ جاری رکھیں اور یہودی ریاست کو "فلسطین اور پورے خطے کے لیے خطرہ" قرار دیں۔ بدھ کے روز اسرائیل کی جانب سے لاپید نے مراکش کے ساتھ ثقافت، ہوا بازی اور سیاسی مشاورت میں دو طرفہ تعاون کے لیے تین معاہدوں پر دستخط کیے۔

مزید پڑھیں:۔ اسرائیل میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے ساتھ امن کی حمایت کی

گذشتہ ستمبر میں اسرائیل اور مراکش نے سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جو سنہ 2000 میں دوسرے انتفاضہ کے بعد منقطع ہو گئے تھے۔

بحرین، سوڈان اور متحدہ عرب امارات کے بعد مراکش چوتھا عرب ملک تھا جس نے امریکہ کے ساتھ معاہدے کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کیے۔ فلسطینی حکام نے ان چاروں ممالک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

یائر لاپید بدھ کے روز دو روزہ دورے پر مراکش پہنچے۔ جمعرات کو انہوں نے مراکش کے دارالحکومت رباط میں ایک اسرائیلی رابطہ دفتر کی افتتاحی تقریب میں مراکش کے نائب وزیر خارجہ مہچینی جزلی سمیت دیگر حکام کے ساتھ شرکت کی۔


حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ اسرائیلی وزیر خارجہ کا مراکش دورہ فلسطینی عوام اور اس کے جواز کے لیے سنگین منفی نتائج پیدا ہوں گے۔

Hamas Condemns
Hamas Condemns

انہوں نے تمام عرب اور مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کا بائیکاٹ جاری رکھیں اور یہودی ریاست کو "فلسطین اور پورے خطے کے لیے خطرہ" قرار دیں۔ بدھ کے روز اسرائیل کی جانب سے لاپید نے مراکش کے ساتھ ثقافت، ہوا بازی اور سیاسی مشاورت میں دو طرفہ تعاون کے لیے تین معاہدوں پر دستخط کیے۔

مزید پڑھیں:۔ اسرائیل میں ہزاروں افراد نے فلسطین کے ساتھ امن کی حمایت کی

گذشتہ ستمبر میں اسرائیل اور مراکش نے سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جو سنہ 2000 میں دوسرے انتفاضہ کے بعد منقطع ہو گئے تھے۔

بحرین، سوڈان اور متحدہ عرب امارات کے بعد مراکش چوتھا عرب ملک تھا جس نے امریکہ کے ساتھ معاہدے کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کیے۔ فلسطینی حکام نے ان چاروں ممالک کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.