مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی جوان ہلاک جبکہ پانچ شہری زخمی ہوگئے ہیں، جس کے بعد حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے فلسطینیوں سے ’خون کے بدلے خون‘ سے بربریت کا جواب دینے کی اپیل کی۔
حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ ’یہ ظلم مغربی کنارے اور یروشلم میں ہتھیار رکھنے والے ہرشخص کو دعوت دیتا ہے کہ وہ اپنے ہتھیار کو اسرائیلی قبضے، صیہونی فوجیوں اور عصمت دری کرنے والوں کے خلاف استعمال کریں تاکہ شہدا کے خون کا بدلہ لیا جاسکے‘۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں گرفتاری کے ایک بڑے آپریشن کے دوران 4 فلسطینی مارے گئے۔ یہ حالیہ ہفتوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان سب سے مہلک تشدد تھا۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ ایک فلسطینی کو شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا اور تین دیگر یروشلم کے شمال میں بدو میں مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں 4 فلسطینی جان بحق
اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایک افسر اور سپاہی جنین کے قریب برکین میں گرفتاری کے دوران شدید زخمی ہوئے اور انہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا اور کئی دہائیوں سے درجنوں بستیاں قائم کی ہیں جہاں تقریبا 5 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔
فلسطینی مغربی کنارے کو اپنی مستقبل کی ریاست کا حصہ سمجھتے ہیں اور بستیوں کو تنازعہ کے حل میں ایک بڑی رکاوٹ کے طور پر دیکھتے ہیں۔