سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے زور دے کر کہا ہے کہ مملکت کی پالیسی خلیج تعاون کونسل کی رکن ریاستوں کے اعلی مفادات کے حصول کے لیے مستحکم نقطہ نظر پر مبنی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو روزہ ہونے والی تعاون کونسل کا سربراہ اجلاس خلیجی ممالک کی صفوں میں یکجہتی کا پیغام ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مُملکت خلیج تعاون کونسل کی ریاستوں کے رہنماؤں کی خواہشات کے مطابق کونسل کی صفوں میں دوبارہ اتحاد کے لیے عملی اقدامات کرے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'جی سی سی' اجلاس کے دوران وہ خطے کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کوششیں کرنے کا عزم کیا جائے گا۔
سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ یہ سربراہ اجلاس سعودی عرب کے قطر کے ساتھ فضائی حدود اور زمینی سرحدوں کو کھولنے کے اعلان سے خوشحالی اور ترقی کے سفر کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک جی سی سی اور عرب ممالک کے عوام کی بھلائی اور سلامتی کے مفاد میں کوششیں کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز کویت کے وزیر خارجہ احمد ناصر الصباح نے کہا تھا کہ سعودی عرب نے قطر کے لیے اپنی فضائی حدود کھول دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کویت کے امیر الشیخ نواف الاحمد الجابر الصباح نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور قطر کے امیر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں دونوں ممالک کے مابین فضائی، بری اور سمندری سرحدوں کو کھولنے کے معاہدے کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں:
سعودی عرب کا قطر کے ساتھ سرحدیں دوبارہ کھولنے کا اعلان
امیر قطر 'جی سی سی' اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے سعودی عرب پہنچے
خیال رہے کہ جی سی سی کا 41 واں اجلاس کل گذشتہ روز سعودی عرب کی میزبانی میں شروع ہوا ہے۔ یہ اجلاس خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر بلایا گیا ہے۔
سعودی عرب نے قطر سے دوبارہ زمینی اور فضائی روابط استوار کرنے کا فیصلہ العلا شہر میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے 41 سربراہ اجلاس کے انعقاد سے قبل کیا ہے۔
سعودی فرماں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کونسل کے رکن تمام ممالک کے سربراہوں کو اس اجلاس میں شرکت کے دعوت نامے بھیجے ہیں۔ جی سی سی میں سعودی عرب کے علاوہ قطر، کویت، بحرین، متحدہ عرب امارات اور سلطنت آف عُمان شامل ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب نے قطر کے ساتھ واقع اپنی فضائی، برّی اور بحری سرحدیں دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ سنہ 2017 کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت پھر سے شروع ہوگئی ہے۔