ETV Bharat / international

اسرائیلی فضائی حملے میں 6 ماہ کے بچے کے علاوہ کنبہ کے سبھی افراد ہلاک

غزہ کی پٹی میں ہفتے کے روز اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے ہیں۔

Israeli airstrike
Israeli airstrike
author img

By

Published : May 15, 2021, 11:01 PM IST

اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے ابو حَتاب کے کنبہ کے افراد کی لاشوں کو لے کر سینکڑوں سوگوار لوگوں نے ہفتے کے روز غزہ شہر کی سڑکوں پر مارچ کیا۔

اسرائیلی فضائی حملے میں 6 ماہ کے بچے کے علاوہ کنبہ کے سبھی افراد ہلاک

حماس کے حکمرانوں کے ساتھ اس ہفتے کے اوائل میں لڑائی کے بعد سے ہفتے کے روز غزہ کے شہر میں اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔

محمد حادیدی نے بتایا کہ ان کی اہلیہ اور پانچ بچے رشتہ داروں کے ساتھ عید الفطر کی چھٹی منانے گئے تھے۔

وہ اور ان کے تین بچے، جن کی عمر 6 سے 14 سال تھیں، ہلاک ہوگئے، جبکہ ایک 11 سالہ بچہ لاپتہ ہے۔ اس حملے میں صرف ان کا چھ ماہ کا بیٹا عمر بچ گیا ہے۔

محمد حادیدی نے کہا کہ "میں ولڈ سے مطالبہ نہیں کر رہا ہوں اور نہ ہی بین الاقوامی تنظیموں اور نہ ہی ہیومن رائٹس (گروپس) سے کیونکہ یہاں کوئی انسانی حقوق نہیں ہیں۔ یہ سب پروپیگنڈہ ہے۔ چار جنگیں ہوچکی ہیں۔ انہوں نے ہمارے ساتھ کیا کیا؟ معصوم بچوں نے کیا کیا تھا؟ کیا وہ یہودیوں پر راکٹ فائر کرتے تھے؟ کیا انہوں نے یہودیوں پر گولہ باری کی؟ وہ بے گناہ تھے۔ ان پر تب فضائی حملے کئے گئے جب وہ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔''

حادیدی نے بتایا کہ ان کی اہلیہ اُم سہیب اور بیٹا سہیب (14 سالہ)، عبد الرحمنٰ (8 سالہ) اور ویسام (6 سالہ) نے جائے واقعہ پر ہی دم توڑ دیا۔

عمر کو غزہ کے الشفاء اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی ٹوٹی ہوئی ٹانگ اور زخموں کا علاج کیا جا رہا ہے، حلانکہ اس دوران اس کی ماں اور دو بھائی حملے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

الشفاء اسپتال کے نرسنگ شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر احمد ہمودا نے کہا کہ "یہ بچہ کل تقریباً آدھی رات کو اسپتال پہنچا تھا کیونکہ ابو حَتاب کے گھر پر ہوائی حملے ہوئے تھے۔ اُس کا نام عمر محمد حادیدی ہے۔ یہ صرف چھ ماہ کا ہے اور وہ اکیلا اپنے کنبے میں بچا ہے اور کوئی بھی اس کے ساتھ نہیں تھا۔"

یہ بھی پڑھیں: غزہ کی پٹی کا تنازع کیا ہے اور حماس کتنا طاقتور ہے؟

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں 1330 سے ​​زیادہ فلسطینی باشندے زخمی

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے کے بعد غزہ میں تباہی

یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی باشندوں کے درمیان جھڑپ

یہ بھی پڑھی: یوم القدس کے موقع پر اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نوجوانوں میں جھڑپ، 136 زخمی

یہ بھی پڑھیں: ایران نے مسلم دنیا سے اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں 43 فلسطینی ہلاک، 300 سے زائد زخمی

پیر کی رات سے ہی حماس نے سیکڑوں راکٹ اسرائیل پر فائر کیے ہیں، جس کے بعد غزہ کی پٹیوں پر فضائی حملے کئے گئے۔ اس دوران غزہ میں کم از کم 126 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 31 بچے اور 20 خواتین شامل ہیں۔

اسرائیل میں ایک چھ سالہ لڑکا اور ایک فوجی سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس کشیدگی کا آغاز اس ماہ کے شروع میں مشرقی یروشلم میں ہوا، جب فلسطینی باشندوں نے شیخ جرح سے ان کی بے دخلی اور مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اقدامات کے خلاف مظاہرے کئے۔

اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے ابو حَتاب کے کنبہ کے افراد کی لاشوں کو لے کر سینکڑوں سوگوار لوگوں نے ہفتے کے روز غزہ شہر کی سڑکوں پر مارچ کیا۔

اسرائیلی فضائی حملے میں 6 ماہ کے بچے کے علاوہ کنبہ کے سبھی افراد ہلاک

حماس کے حکمرانوں کے ساتھ اس ہفتے کے اوائل میں لڑائی کے بعد سے ہفتے کے روز غزہ کے شہر میں اسرائیل کے ایک فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی ہلاک ہوگئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔

محمد حادیدی نے بتایا کہ ان کی اہلیہ اور پانچ بچے رشتہ داروں کے ساتھ عید الفطر کی چھٹی منانے گئے تھے۔

وہ اور ان کے تین بچے، جن کی عمر 6 سے 14 سال تھیں، ہلاک ہوگئے، جبکہ ایک 11 سالہ بچہ لاپتہ ہے۔ اس حملے میں صرف ان کا چھ ماہ کا بیٹا عمر بچ گیا ہے۔

محمد حادیدی نے کہا کہ "میں ولڈ سے مطالبہ نہیں کر رہا ہوں اور نہ ہی بین الاقوامی تنظیموں اور نہ ہی ہیومن رائٹس (گروپس) سے کیونکہ یہاں کوئی انسانی حقوق نہیں ہیں۔ یہ سب پروپیگنڈہ ہے۔ چار جنگیں ہوچکی ہیں۔ انہوں نے ہمارے ساتھ کیا کیا؟ معصوم بچوں نے کیا کیا تھا؟ کیا وہ یہودیوں پر راکٹ فائر کرتے تھے؟ کیا انہوں نے یہودیوں پر گولہ باری کی؟ وہ بے گناہ تھے۔ ان پر تب فضائی حملے کئے گئے جب وہ اپنے گھروں میں سو رہے تھے۔''

حادیدی نے بتایا کہ ان کی اہلیہ اُم سہیب اور بیٹا سہیب (14 سالہ)، عبد الرحمنٰ (8 سالہ) اور ویسام (6 سالہ) نے جائے واقعہ پر ہی دم توڑ دیا۔

عمر کو غزہ کے الشفاء اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی ٹوٹی ہوئی ٹانگ اور زخموں کا علاج کیا جا رہا ہے، حلانکہ اس دوران اس کی ماں اور دو بھائی حملے میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

الشفاء اسپتال کے نرسنگ شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر احمد ہمودا نے کہا کہ "یہ بچہ کل تقریباً آدھی رات کو اسپتال پہنچا تھا کیونکہ ابو حَتاب کے گھر پر ہوائی حملے ہوئے تھے۔ اُس کا نام عمر محمد حادیدی ہے۔ یہ صرف چھ ماہ کا ہے اور وہ اکیلا اپنے کنبے میں بچا ہے اور کوئی بھی اس کے ساتھ نہیں تھا۔"

یہ بھی پڑھیں: غزہ کی پٹی کا تنازع کیا ہے اور حماس کتنا طاقتور ہے؟

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں 1330 سے ​​زیادہ فلسطینی باشندے زخمی

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے کے بعد غزہ میں تباہی

یہ بھی پڑھیں: مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی باشندوں کے درمیان جھڑپ

یہ بھی پڑھی: یوم القدس کے موقع پر اسرائیلی پولیس اور فلسطینی نوجوانوں میں جھڑپ، 136 زخمی

یہ بھی پڑھیں: ایران نے مسلم دنیا سے اسرائیل کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں 43 فلسطینی ہلاک، 300 سے زائد زخمی

پیر کی رات سے ہی حماس نے سیکڑوں راکٹ اسرائیل پر فائر کیے ہیں، جس کے بعد غزہ کی پٹیوں پر فضائی حملے کئے گئے۔ اس دوران غزہ میں کم از کم 126 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 31 بچے اور 20 خواتین شامل ہیں۔

اسرائیل میں ایک چھ سالہ لڑکا اور ایک فوجی سمیت 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس کشیدگی کا آغاز اس ماہ کے شروع میں مشرقی یروشلم میں ہوا، جب فلسطینی باشندوں نے شیخ جرح سے ان کی بے دخلی اور مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس اقدامات کے خلاف مظاہرے کئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.