الجزائر کے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ جمعہ کو انتقال کر گئے۔ وہ 84 برس کے تھے۔ یہ اطلاع صدر عبدالمجید ٹیبون کے دفتر نے دی۔
بوتفلیقہ کو 2013 میں فالج کا سامنا کرنا پڑا تھا جس نے انہیں بہت زیادہ کمزور کر دیا تھا۔
بوتفلیقہ تقریبا 20 سال تک اقتدار میں رہے۔ انہوں نے 2019 کے احتجاج کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انفراسٹرکچر اور ہائیڈرو کاربن منصوبوں میں بدعنوانی کے الزام نے انہیں برسوں تک پریشان کیا اور ان کے کئی قریبی ساتھیوں کو داغدار کیا۔ بہت سے لوگ اب جیل میں ہیں۔
انہیں ملک میںطویل ترین عرصے تک صدارت کے عہدے پر فائز رہنے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ صرف 25 سال کی عمر میں وزیر خارجہ بنے۔ وہ اقوام متحدہ میں بھی سرگرم تھے اور 1974 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدارت کی۔
عبدالعزیز بوتفلیقہ نے 1950 اور 1960 کی دہائی میں فرانس سے آزادی کی جنگ لڑی اور 20 سال اقتدار میں رہنے کے بعد 2019 میں جمہوریت کے حامی مظاہروں کے دوران انھیں بے دخل کردیا گیا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی نے موجودہ صدر عبدالمجید ٹیبون کے دفتر کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے موت کی وجہ یا جنازے کے انتظامات کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئی۔
عبدالعزیز بوتفلیقہ 2 مارچ 1937 کو مراکش کی سرحد کے قریب اوجدا قصبے میں پیدا ہوئے۔