ETV Bharat / international

ایران کے پہلے صدر ابوالحسن بنی صدر کا پیرس میں انتقال

ایران کے پہلے صدر ابوالحسن بنی صدر کا 88 برس کی عمر میں فرانسیسی دارالحکومت کے سالپیٹریئر ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ سابق ایرانی صدر کی تدفین بھی پیرس کے نواحی علاقے Versailles میں کی جائے گی۔

first President of iran banisadr
ایران کے پہلے صدر ابوالحسن بنی صدر
author img

By

Published : Oct 9, 2021, 8:09 PM IST

ایران کے 1979 کے انقلاب کے بعد ایران کے پہلے صدر بننے والے ابوالحسن بنی صدر پیرس میں انتقال کر گئے، جہاں وہ اپنے ملک سے فرار ہونے کے بعد کئی دہائیوں تک مقیم رہے۔

ایران کے پہلے صدر ابوالحسن بنی صدر کا 88 برس کی عمر میں فرانسیسی دارالحکومت کے سالپیٹریئر ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔

بنی صدر کے اہل خانہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ وہ پیرس کے ایک اسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔

first President of iran banisadr dies aged 88
ایران کے پہلے صدر ابوالحسن بنی صدر کا پیرس میں انتقال

سابق ایرانی صدر کی تدفین بھی پیرس کے نواحی علاقے Versailles میں کی جائے گی۔

بنی صدر 1979 کے انقلاب کے چند ماہ بعد ایران کے پہلے صدر بنے تھے لیکن بعد میں ان پر مواخذہ کیا گیا اور وہ ملک سے فرار ہوگئے۔

انہیں ملک کی تھیوکریسی اور علماء کی بڑھتی ہوئی طاقت کو چیلنج کرنے کے لیے مواخذے کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد وہ تہران سے بھاگ گئے تھے۔

بنی صدر مغربی ایران کے صوبہ ہمدان میں 1933 میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد معروف مذہبی رہنما اور روح اللہ خمینی کے دوست تھے، جنہوں نے ایران کے آخری شاہ محمد رضا پہلوی کے خلاف اسلامی انقلاب کی کامیابی سے قیادت کی۔

first President of iran banisadr dies aged 88
بنی صدر 1979 کے انقلاب کے چند ماہ بعد ایران کے پہلے صدر بنے تھے

بنی صدر ، جس نے یورپ میں اپنی تعلیم مکمل کی، شاہ کے خاندان کی حکمرانی کے خلاف مہم چلانے والا تھا۔ وہ خمینی کے وفادار اور قریبی ساتھی بن گئے، جن کی میزبانی انہوں نے ایران کے پہلے سپریم لیڈر بننے سے پہلے پیرس میں کی تھی۔

انقلاب کے چند ماہ بعد، بنی صدر ایران کی تاریخ کے پہلا منتخب صدر بن گئے ، جس نے چار سال حکومت کرنے کے لیے عوامی ووٹوں کی بھاری اکثریت حاصل کی۔ انہیں سپریم لیڈر نے قائم مقام کمانڈر انچیف بھی مقرر کیا تھا۔

بنی صدر اپنی مونچھوں اور مغربی طرز کے سوٹ کے ساتھ سیاہ لباس اور پگڑیوں کے ساتھ انقلاب کے دوسرے مذہبی رہنماؤں کے پسندیدہ تھے۔ لیکن انہوں نے ایک شیعہ اسلامی ریاست میں ایک مشترکہ عقیدے کا اظہار کیا تاکہ بادشاہت کو تبدیل کیا جا سکے۔

تاہم ،اس کے کنٹرول سے باہر کے دو بڑے واقعات نے بنی صدر کی اپنی پوزیشن کو مضبوط بنانے کی صلاحیت کو شدید متاثر کیا: تہران میں امریکی سفارت خانے کا قبضہ اور اس کے بعد یرغمالی بحران، اور صدام حسین کی قیادت میں پڑوسی عراق کی جانب سے ایران پر حملہ نے غیر ملکی حکومتوں کی مدد سے ملک کے نئے علماء کے قیام کو اکھاڑ پھینکنا۔

first President of iran banisadr dies aged 88
بنی صدر مغربی ایران کے صوبہ ہمدان میں 1933 میں پیدا ہوئے تھے

اس افراتفری کے خلاف بنی صدر کے اسٹیبلشمنٹ کے اندر مختلف دھڑوں کے ساتھ جھگڑے ہوئے جن میں کابینہ کی تقرریوں اور گورننس ویژن شامل ہیں۔

شدید تنازعہ کی وجہ سے ان کی صدارت صرف ایک سال سے تھوڑی دیر تک جاری رہی کیونکہ جون 1981 میں نو تشکیل شدہ اسلامی پارلیمنٹ نے خمینی کی حمایت سے ان کا مواخذہ کیا۔

کچھ عرصے تک روپوش ہونے اور مواخذے کے چند ہفتوں کے بعد بنی صدر ملک سے باہر چلے گئے۔ انہوں نے فرانس سے پناہ مانگی اور ایران کی مزاحمت کی قومی کونسل کی بنیاد بھی وہیں رکھی۔

بنی صدر نے اپنی موت تک کئی دہائیوں تک پولیس کی حفاظت کے ساتھ فرانس میں گزاریں۔ وہ ایران کے رہنماؤں کے مخالف رہے اور ایک رسالہ اور متعدد کتابیں شائع کیں۔

ایران کے 1979 کے انقلاب کے بعد ایران کے پہلے صدر بننے والے ابوالحسن بنی صدر پیرس میں انتقال کر گئے، جہاں وہ اپنے ملک سے فرار ہونے کے بعد کئی دہائیوں تک مقیم رہے۔

ایران کے پہلے صدر ابوالحسن بنی صدر کا 88 برس کی عمر میں فرانسیسی دارالحکومت کے سالپیٹریئر ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔

بنی صدر کے اہل خانہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ وہ پیرس کے ایک اسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔

first President of iran banisadr dies aged 88
ایران کے پہلے صدر ابوالحسن بنی صدر کا پیرس میں انتقال

سابق ایرانی صدر کی تدفین بھی پیرس کے نواحی علاقے Versailles میں کی جائے گی۔

بنی صدر 1979 کے انقلاب کے چند ماہ بعد ایران کے پہلے صدر بنے تھے لیکن بعد میں ان پر مواخذہ کیا گیا اور وہ ملک سے فرار ہوگئے۔

انہیں ملک کی تھیوکریسی اور علماء کی بڑھتی ہوئی طاقت کو چیلنج کرنے کے لیے مواخذے کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد وہ تہران سے بھاگ گئے تھے۔

بنی صدر مغربی ایران کے صوبہ ہمدان میں 1933 میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد معروف مذہبی رہنما اور روح اللہ خمینی کے دوست تھے، جنہوں نے ایران کے آخری شاہ محمد رضا پہلوی کے خلاف اسلامی انقلاب کی کامیابی سے قیادت کی۔

first President of iran banisadr dies aged 88
بنی صدر 1979 کے انقلاب کے چند ماہ بعد ایران کے پہلے صدر بنے تھے

بنی صدر ، جس نے یورپ میں اپنی تعلیم مکمل کی، شاہ کے خاندان کی حکمرانی کے خلاف مہم چلانے والا تھا۔ وہ خمینی کے وفادار اور قریبی ساتھی بن گئے، جن کی میزبانی انہوں نے ایران کے پہلے سپریم لیڈر بننے سے پہلے پیرس میں کی تھی۔

انقلاب کے چند ماہ بعد، بنی صدر ایران کی تاریخ کے پہلا منتخب صدر بن گئے ، جس نے چار سال حکومت کرنے کے لیے عوامی ووٹوں کی بھاری اکثریت حاصل کی۔ انہیں سپریم لیڈر نے قائم مقام کمانڈر انچیف بھی مقرر کیا تھا۔

بنی صدر اپنی مونچھوں اور مغربی طرز کے سوٹ کے ساتھ سیاہ لباس اور پگڑیوں کے ساتھ انقلاب کے دوسرے مذہبی رہنماؤں کے پسندیدہ تھے۔ لیکن انہوں نے ایک شیعہ اسلامی ریاست میں ایک مشترکہ عقیدے کا اظہار کیا تاکہ بادشاہت کو تبدیل کیا جا سکے۔

تاہم ،اس کے کنٹرول سے باہر کے دو بڑے واقعات نے بنی صدر کی اپنی پوزیشن کو مضبوط بنانے کی صلاحیت کو شدید متاثر کیا: تہران میں امریکی سفارت خانے کا قبضہ اور اس کے بعد یرغمالی بحران، اور صدام حسین کی قیادت میں پڑوسی عراق کی جانب سے ایران پر حملہ نے غیر ملکی حکومتوں کی مدد سے ملک کے نئے علماء کے قیام کو اکھاڑ پھینکنا۔

first President of iran banisadr dies aged 88
بنی صدر مغربی ایران کے صوبہ ہمدان میں 1933 میں پیدا ہوئے تھے

اس افراتفری کے خلاف بنی صدر کے اسٹیبلشمنٹ کے اندر مختلف دھڑوں کے ساتھ جھگڑے ہوئے جن میں کابینہ کی تقرریوں اور گورننس ویژن شامل ہیں۔

شدید تنازعہ کی وجہ سے ان کی صدارت صرف ایک سال سے تھوڑی دیر تک جاری رہی کیونکہ جون 1981 میں نو تشکیل شدہ اسلامی پارلیمنٹ نے خمینی کی حمایت سے ان کا مواخذہ کیا۔

کچھ عرصے تک روپوش ہونے اور مواخذے کے چند ہفتوں کے بعد بنی صدر ملک سے باہر چلے گئے۔ انہوں نے فرانس سے پناہ مانگی اور ایران کی مزاحمت کی قومی کونسل کی بنیاد بھی وہیں رکھی۔

بنی صدر نے اپنی موت تک کئی دہائیوں تک پولیس کی حفاظت کے ساتھ فرانس میں گزاریں۔ وہ ایران کے رہنماؤں کے مخالف رہے اور ایک رسالہ اور متعدد کتابیں شائع کیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.