ETV Bharat / international

لجین ھذلول کے اہل خانہ سزا کے خلاف اپیل دائر کریں گے - لجین ھذلول سمیت ایک درجن خواتین کارکنان کو سنہ 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا

سعودی عرب کی خصوصی فوجداری عدالت نے گذشتہ روز خواتین کے حقوق کے لیے سرگرمی سے کام کرنے والی کارکن لجین ھذلول کو پانچ برس اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

family of jailed saudi activist loujain al hathloul to appeal sentencing
کارکن لجین ھذلول
author img

By

Published : Dec 29, 2020, 8:43 PM IST

لجین ھذلول کا کنبہ ان کی قید کی سزا کے خلاف اپیل کرے گا۔ لیکن اہل خانہ نے سعودی عدالتی نظام سے بہت کم انصاف کی امید ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اس سزا کو شرمناک اور سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔

family of jailed saudi activist loujain al hathloul to appeal sentencing
خواتین کے حقوق کی کارکن لجین ھذلول

سعودی عرب کی خصوصی فوجداری عدالت نے گذشتہ روز خواتین کے حقوق کے لیے سرگرمی سے کام کرنے والی کارکن لجین ھذلول کو پانچ برس اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

family of jailed saudi activist loujain al hathloul to appeal sentencing
خواتین کے حقوق کے لیے سرگرمی سے کام کرنے والی کارکن لجین ھذلول کو پانچ برس اور آٹھ ماہ قید کی سزا

فوجداری عدالت نے گذشتہ روز اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ سعودی شہری خاتون، مملکت کی داخلی سلامتی کو ہدف بنانے کی سرگرمیوں میں ملوّث تھیں۔ لجین ھذلول کو انٹرنیٹ کے ذریعے لوگوں کو گورننس کے بنیادی نظام میں تبدیلی پر اُکسانے سمیت متعدد الزامات میں قصور وار قرار دیا گیا تھا۔

جج نے کہا تھا کہ گرفتار خاتون نے اپنے خلاف عائد کردہ تمام الزامات میں قصوروار ہونے کا اقرار کیا ہے اور اس پر سعودی عرب کے دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت سے متعلق قانون کے تحت فردِ جُرم عائد کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی وزیرخارجہ کا آئندہ ماہ دورۂ پاکستان

جج نے فیصلے میں کہا تھا کہ اس خاتون نے کسی قسم کے ڈر، خوف کے بغیر اپنا اعترافی بیان رضاکارانہ طور پر ریکارڈ کرایا تھا۔ جج نے کہا کہ ’مدعا علیہا کے خلاف انسداد دہشت گردی اور مالیاتی جرائم کے قانون کی دفعہ 143 کے تحت فیصلہ سنایا گیا ہے۔ نیز، اسی قانون کی دفعہ 53 کے تحت اس کو سزا سنائی گئی ہے'۔

family of jailed saudi activist loujain al hathloul to appeal sentencing
خواتین کے حقوق کی کارکن لجین ھذلول

خیال رہے کہ خواتین کے حقوق کی کارکن لجین ھذلول سمیت ایک درجن خواتین کارکنان کو سنہ 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے پہلے بھی سنہ 2014 میں سعودی عرب کے حکام نے لجین ھذلول کو متحدہ عرب امارات سے سعودی عرب میں گاڑی چلا کر جانے کی کوشش کی تھی تو اس وقت بھی جیل بھیج دیا تھا۔

لجین ھذلول کے اہل خانہ کے مطابق، اس پر تشدد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے قریبی ساتھی سعود القحطانی کی موجودگی میں ہوئے ہیں۔

لجین ھذلول کا کنبہ ان کی قید کی سزا کے خلاف اپیل کرے گا۔ لیکن اہل خانہ نے سعودی عدالتی نظام سے بہت کم انصاف کی امید ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اس سزا کو شرمناک اور سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔

family of jailed saudi activist loujain al hathloul to appeal sentencing
خواتین کے حقوق کی کارکن لجین ھذلول

سعودی عرب کی خصوصی فوجداری عدالت نے گذشتہ روز خواتین کے حقوق کے لیے سرگرمی سے کام کرنے والی کارکن لجین ھذلول کو پانچ برس اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

family of jailed saudi activist loujain al hathloul to appeal sentencing
خواتین کے حقوق کے لیے سرگرمی سے کام کرنے والی کارکن لجین ھذلول کو پانچ برس اور آٹھ ماہ قید کی سزا

فوجداری عدالت نے گذشتہ روز اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ سعودی شہری خاتون، مملکت کی داخلی سلامتی کو ہدف بنانے کی سرگرمیوں میں ملوّث تھیں۔ لجین ھذلول کو انٹرنیٹ کے ذریعے لوگوں کو گورننس کے بنیادی نظام میں تبدیلی پر اُکسانے سمیت متعدد الزامات میں قصور وار قرار دیا گیا تھا۔

جج نے کہا تھا کہ گرفتار خاتون نے اپنے خلاف عائد کردہ تمام الزامات میں قصوروار ہونے کا اقرار کیا ہے اور اس پر سعودی عرب کے دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت سے متعلق قانون کے تحت فردِ جُرم عائد کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی وزیرخارجہ کا آئندہ ماہ دورۂ پاکستان

جج نے فیصلے میں کہا تھا کہ اس خاتون نے کسی قسم کے ڈر، خوف کے بغیر اپنا اعترافی بیان رضاکارانہ طور پر ریکارڈ کرایا تھا۔ جج نے کہا کہ ’مدعا علیہا کے خلاف انسداد دہشت گردی اور مالیاتی جرائم کے قانون کی دفعہ 143 کے تحت فیصلہ سنایا گیا ہے۔ نیز، اسی قانون کی دفعہ 53 کے تحت اس کو سزا سنائی گئی ہے'۔

family of jailed saudi activist loujain al hathloul to appeal sentencing
خواتین کے حقوق کی کارکن لجین ھذلول

خیال رہے کہ خواتین کے حقوق کی کارکن لجین ھذلول سمیت ایک درجن خواتین کارکنان کو سنہ 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے پہلے بھی سنہ 2014 میں سعودی عرب کے حکام نے لجین ھذلول کو متحدہ عرب امارات سے سعودی عرب میں گاڑی چلا کر جانے کی کوشش کی تھی تو اس وقت بھی جیل بھیج دیا تھا۔

لجین ھذلول کے اہل خانہ کے مطابق، اس پر تشدد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے قریبی ساتھی سعود القحطانی کی موجودگی میں ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.