ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کورونا وائرس سے موت اور انفیکشن کی شرحوں میں کمی کے بعد ملک میں پابندیوں کو کم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ملک میں کورونا وائرس مثبت کیسوں میں اضافہ ہوگا تو وہ سخت اقدامات اٹھائیں گے۔ ایسے میں ہٹائی گئی پابندیاں دوبارہ نافذ کی جا سکتی ہیں۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد ٹیلیویژن خطاب میں اردگان نے کہا کہ 65 سال سے زائد عمر کے بزرگوں کو جو گذشتہ چھ ہفتوں سے کرفیو میں ہیں 15 مئی کو چار گھنٹوں کے لئے پیدل چلنے کے فاصلے پر گھروں سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔
اردگان نے کہا کہ 13 مئی کو بچوں کو چار گھنٹے اور 15 مئی کو نوجوانوں کو ٹہلنے کی اجازت ہوگی۔
11مئی سے شاپنگ مال کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ نائی کی دکانیں، ہیر ڈریسرز اور بیوٹی پارلر اس وقت تک نہیں کھولے جائیں گے جب تک کہ وہ آدھے اسٹاف اور اپنی گنجائش سے آدھے صارفین قبول نہیں کریں گے۔
اردگان نے کہا کہ جن سات شہروں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو قابو میں کر لیا گیا ہے، وہاں حکومت داخلے اور خارجی پابندیوں کو بھی ختم کررہی ہے۔
اردگان نے عوام کو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ
''اگر قوانین پر عمل نہیں کیا گیا اور وبا دوبارہ پھیل گئی تو ہم سخت اقدامات کا سہارا لینے پر مجبور ہوجائیں گے۔''
وزیر صحت نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں کوویڈ 19 میں 64 نئی اموات کا اعلان کیا ہے۔ اتوار کی 61 اموات سے تھوڑا سا اضافہ ہوا جو ایک مہینے کے دوران روزانہ اموات کی سب سے کم تعداد تھی۔ اس طرح اب ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 3،461 ہے۔
وزیر صحت فرحتین کوکا نے 1،614 مزید تصدیق شدہ کیسوں کی اطلاع دی جس سے انفیکشن کی کل تعداد 127،659 ہوگئی ہے۔