فلم ڈائریکٹر محمد ربی مردھا کی ہدایت کاری والی بنگلہ دیشی فلم ’’پائیر تولے مٹی نیئ‘‘ (پاؤں کے نیچے زمین نہیں) کو گوا میں میں 20 سے 28 نومبر تک چلنے والے ہندوستان کے 52ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (آئی ایف ایف آئی ) کے بین الاقوامی مقابلے کے سیکشن میں شامل کیا گیا ہے۔
پائیر تولے مٹی نیئ بنگلہ دیشی ہدایت کار محمد ربی مردھا کی پہلی فیچر فلم ہے۔ اس میں مصطفیٰ منور، پریام آرچی اور دیپانیتا مارٹن نے کام کیا ہے۔
یہ فلم سیف ال نامی ایک شخص کی کہانی بیان کرتی ہے، جو ڈھاکہ میں ایمبولینس ڈرائیور ہے۔ وہ روزانہ لوگوں کی موت دیکھ رہا ہوتا ہے، لیکن غربت اس کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے کیونکہ اس کے خاندان کو دریائی کٹاؤ کی وجہ سے وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔ اس کی دوسری بیوی، جو بیرون ملک کام کرتی ہے، نے الزام لگایا کہ سیف ال نے اس کا واپسی کا ٹکٹ نہیں خریدا۔ یہ فلم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی قدرتی آفات اور غریبوں پر اس کے اثرات اور ان کی جدوجہد کو بیان کرتی ہے۔
اس سے قبل، اس فلم کو 6 سے 15 اکتوبر تک جنوبی کوریا کے ہونڈے میں منعقد ہونے والے 26ویں بوسان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (بی آئی آئی ایف) کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔
اسے فیسٹیول کے ’ائ ونڈو آن ایشین سنیما‘ نام کے سیکشن میں شامل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ آئی ایف ایف آئی کے بین الاقوامی مقابلہ سیکشن میں مقابلہ کرنے کے لئے دنیا بھر سے بہترین فیچر فلموں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
آئی ایف ایف آئی کی طرف سے ایک سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ میلے کے سب سے اہم سیکشن میں سے ایک ہے، جس میں سال کی چند بہترین فلموں کی نمائش کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- جرمنی میں کووڈ ٹیسٹ مفت میں کیا جا رہا ہے
- لکھنؤ میں وسیم رضوی کے خلاف شدید احتجاج
- امجد خان بہترین ویلن اور منفرد اداکاری کے بے تاج بادشاہ تھے
- بحرین نے ہنگامی حالات میں کوویکسین کے استعمال کو منظوری دی
- متعدد سیاسی پارٹیوں کا کنگنا رناؤت سے پدم شری واپس لینے کا مطالبہ
’پائیر تولے مٹی نیئ‘ کا مقابلہ گولڈن پیاکاک اور دیگر ایوارڈز جیسے بہترین ہدایت کار، بہترین اداکار (مرد)، بہترین اداکار (خاتون) اور فیسٹیول کے خصوصی جیوری ایوارڈ کے لیے 14 دیگر فلموں کے ساتھ ہوگا۔
گولڈن پیکاک ایوارڈ کے لیے منتخب کیٹیگری میں بہترین فلم کے لیے 40 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں جو کہ ہدایت کار اور پروڈیوسرز کے درمیان برابر تقسیم ہوتے ہیں۔
یو این آئی