فلسطین نے منگل کے روز سے کورونا ٹیکہ کاری مہم کی شروعات کر دی گئی ہے۔ فلسطین میں آبادی کے ایک تہائی سے زیادہ افراد کو اب تک ٹیکہ لگایا جاچکا ہے۔
اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے تیار کی گئی 'اسپوٹنک وی' ویکسین کے 5000 یونٹوں کی پہلی کھیپ فراہم کی تھی، جس کے بعد گذشتہ روز سے یعنی منگل سے فلسطین میں کورونا ٹیکہ کاری مہم کی شروعات کر دی گئی ہے۔
فلسطینی وزیر صحت مي الكيلة نے فلسطینی علاقوں میں 'اسپوٹنک وی' ویکسین کے غیر معمولی استعمال کی منظوری دی تھی۔
وزیر صحت مي الكيلة نے کہا کہ پہلی خوراک ویسٹ بینک میں صحت کے عملے کو دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زارا محمد برطانیہ کی مسلم کونسل کی پہلی خاتون سیکریٹری جنرل منتخب
اس سے پہلے عالمی ادارہ صحت نے اسرائیل میں کورونا ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم کے بارے میں 'خدشات' ظاہر کیے تھے۔ کیونکہ اسرائیل نے اپنے زیر انتظام علاقوں میں جن 20 فیصد لوگوں کو کورونا ویکسین فراہم کی ہے ان میں فلسطینی شامل نہیں ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی نے ویکسین کی فراہمی کے معاملے میں فلسطینیوں سے امتیازی سلوک کرنے اور 'نسل پرستی' کا الزام عائد کیا ہے۔ لیکن رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے اسرائیل کو ویکسین کے معاملے میں باقاعدہ درخواست پیش نہیں کی گئی تھی۔ اس سے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت کے پروگرام اور نجی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے خود ہی ویکسین کے حصول کی کوشش کرے گی۔