افغان صدر اشرف غنی جمعرات کو ایران کے نو منتخب صدر ابراہیم رئیسی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران روانہ ہورہے ہیں۔
افغانستان میں سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید مسلح تصادم کے درمیان اشرف غنی کا ایران کا دورہ افغان سیکورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید مسلح تصادم کے درمیان سامنے آیا ہے۔ خیال رہے منگل کو طالبان نے کابل میں افغان وزیر دفاع بسم اللہ محمدی کی رہائش گاہ پر حملہ کیا، جس میں چار حملہ آوروں سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
دریں اثنا ایران میں حالات کشیدہ ہیں کیونکہ خلیج عمان میں جاپانی ملکیت والے ’مرسر اسٹریٹ‘ آئل ٹینکر پر حالیہ حملے میں ایران کے مبینہ کردار پر تنقید کی ایک نئی لہر چل رہی ہے۔ آئل ٹینکر پر حملے میں عملے کے دو ارکان ہلاک ہو ئے ہیں۔
اسرائیل، برطانیہ اور امریکہ نے کہا ہے کہ اس حملے کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے اور اس کے خلاف بین الاقوامی ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی طاقتوں کی مخالفت کے باوجود دنیا کے 73 ممالک کے حکام کی تقریب میں شرکت متوقع ہے، جن میں 10 سربراہان مملکت، 20 رکن پارلیمنٹ، 11 وزرائے خارجہ اور 11 بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان وزیر دفاع کی رہائش گاہ پر حملے میں 8 شہری ہلاک
خیال رہے ایران میں 18 جون کو صدارتی انتخابات ہوئے تھے جس میں ابراہیم رئیسی نے تقریباً 62 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔
یو این آئی