لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک سال قبل ہوئے دھماکے کی برسی اور ایک سال بعد بھی انصاف نہ ملنے پر ہزاروں مظاہرین بیروت پورٹ پر جمع ہوئے اور احتجاج کیا۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق دھماکے میں کم از کم 214 افراد ہلاک، ہزاروں زخمی اور بہت سارے لوگ معذور ہوگئے تھے۔ دھماکے نے شہر کے پورے محلوں کو تباہ کر دیا تھا۔
یہ تاریخ کے سب سے بڑے غیر ایٹمی دھماکوں میں سے ایک تھا، جس میں سیکڑوں ٹن امونیم نائیٹریٹ نے بڑی تباہی مچائی تھی۔
دھماکے نے پورے شہر کو ہلا دیا تھا، یہاں تک کہ 200 کلو میٹر کے فاصلے پر بھی دھماکے کی شدت کو لوگوں نے محسوس کیا۔
ملک کے سیاسی طبقے کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کئی ہزار لوگ بیروت کے مختلف مقامات پر جمع ہوئے۔ مظاہرین نے بندرگاہ تباہی اور برسوں کی بدعنوانی اور بدانتظامی کے لئے سیاسی طبقے پر الزام لگایا۔ مظاہرین نے کہا کہ انہیں لوگوں کی وجہ سے ملک دوالیہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Beirut protest: بیروت بندرگاہ دھماکے کی برسی پر احتجاج میں 84 افراد زخمی
اس دوران مظاہرین نے بندرگاہ کی جانب مارچ کیا۔ متاثرین کے اہل خانہ نے بندرگاہ کے اندر دعائیہ تقریب منعقد کی۔