اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کی وزارت صحت کے اطلاعاتی مشیر امین ہاشم نے کہا ’’طرابلس کے عین زارا میں اندھا دھند گولہ باری سے ایک ہی کنبہ کے تین بچوں کی موت ہو گئی‘‘۔
اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ سرکاری فورسز اور باغی فوجوں نے طرابلس میں شہریوں کو نشانہ بنانے کے حوالہ سے ایک دوسرے پر الزام لگائے ہیں۔
قابل ذکر ہے باغی فوج شہر پر قبضہ کرنے اور اقوام متحدہ حامی حکومت کو گرانے کے لئے اپریل 2019 سے دارالحکومت اور اس کے ارد گرد علاقوں میں فوجی مہم چلا رکھی ہے۔
لیبیا میں خانہ جنگی کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 150000 لوگوں نے اپنا گھر بار چھوڑ دیا ہے۔
12 جنوری کو فریقین کے درمیان جنگ بندی کے حوالہ سے اتفاق ہواتھا، لیکن دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر امن معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے، جس کے بعد ملک میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔