حقوق انسانی کمیشن کے ترجمان علی بیاتی نے بتایا کہ حقوق انسانی کے کارکنوں اور مختلف گروپوں اور غیر سرکاری تنظیموں سے ملی رپورٹوں کے مطابق حکومت مخالف مظاہروں میں کم سے کم 18 لوگوں کی موت ہوگئی اور800 سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ عراق میں ملک گیر مظاہرے اس ماہ کے ابتدا میں شروع ہوئے تھے اور دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے بھیانک صورت اختیارکرلی۔ مظاہرین حکومت کی برخاستگی، معاشی اصلاحات، بہتر زندگی، سماجی اصلاحات اور بدعنوانی پر لگام لگانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
مظاہرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے حکومت فکرمند ہے اور اس نےبغداد میں کرفیو لگانے کا اعلان کافی پہلے کردیا تھا اور انٹرنیٹ خدمات کو بھی معطل کردیا تھا۔ اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے ایران کے ساتھ ملحق عراقی سرحد پر کئی چوکیوں کو بھی بند کردیا گیا ہے۔