تیونس کے سوسہ شہر میں پانی سے بھی علاج کیا جاتا ہے، جسے تھیلیسوتھراپی کہتے ہیں۔
سوئیزرلینڈ کی سیاح نیلی فلاسکی گے تیونس کے سوسہ میں اپنی چھٹیاں گذار رہی ہیں۔ نیلی فلاسکی کا کہنا ہے کہ وہ یہاں خاص طور سے تھیلیسوتھراپی کے لیے آئی ہیں۔
بڑی تعداد میں یورپ اور پڑوسی ملک الجیریا کے لوگ تھیلیسوتھرپی کو انجوائے کرنے کے لیے تیونس آتے ہیں۔
سوسہ میں تھیلیسوتھیراپی مرکز کے سربراہ جولانی فیصل کا کہنا ہے کہ یہاں آنے والے لوگوں کو سب سے پہلے ڈاکٹر چیک کرتے ہیں، اور مرض کی تشخیص بعد تھیلیسوتھراپی کے ضروری اسٹیپز کرنے کا مشوہ دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ تیونس ایک تاریخی ملک ہے، جہاں متعدد سیاحتی مقامات ہیں، لیکن کچھ سیاح چھٹیوں کے دوران سیاحت کے بجائے صحت پر توجہ دیتے ہیں۔ اور تھیلیسوتھراپی کے ذریعہ خود کو بیماریوں سے دور رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔