واشنگٹن: یوکرین پر روسی حملے کے خدشے کے درمیان امریکی صدر جو بائیڈن اس ہفتے تقریباً 2,000 فوجی پولینڈ اور جرمنی میں تعینات کرنے، جب کہ جرمنی سے 1,000 فوجی رومانیہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے US to Deploy Its Troop to Eastern Europe۔ روس نے امریکہ کے اس قدم پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تعیناتیوں کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ روس نے امریکہ کے اس قدم کو ’’تخریب کاری‘‘ قرار دیا۔
پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کربی نے کہا کہ امریکی افواج کی فوری تعیناتی کا مقصد عارضی طور پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا حوصلے بلند کرنا ہے اور یہ کہ امریکی افواج یوکرین میں داخل نہیں ہوں گی۔ Russia Ukraine Tensions
انہوں نے کہا کہ یہ مستقل اقدامات نہیں ہیں۔ اس کا مقصد اتحادیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور سیکورٹی کی یقین دہانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی فوجیوں کی تعیناتی گزشتہ 24 گھنٹوں کے درمیان بھی جاری ہے جب کہ امریکہ ان سے اپیل کر رہا ہے کہ وہ حالات کو مزید خراب نہ ہونے دیں۔
دریں اثنا، روس کے نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گرشکو نے بتایا کہ "بے بنیاد تخریبی اقدامات سے صرف فوجی کشیدگی بڑھے گی اور سیاسی فیصلوں کی گنجائش کم ہو جائے گی۔"
اسی دوران روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کشیدگی پر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے ٹیلی فون پر بات کی۔ دونوں حکومتوں کے جاری کردہ بیانات کے مطابق ان کے درمیان بات چیت سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ پوتن کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک روس کے سیکورٹی خدشات پر توجہ نہیں دے رہے ہیں، جب کہ جانسن نے یوکرین کی سرحد پر روس کی 'دشمنانہ سرگرمیوں' پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے ایک بار پھر روسی حملے کے خدشے کو مسترد کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ اگر روس نے ایسا کوئی قدم اٹھایا تو یوکرین جواب دے گا۔
مزید پڑھیں:
- Trump Criticized Biden on Ukraine Tension: بائیڈن یوکرین کے بجائے امریکی سرحد کی حفاظت کریں، ٹرمپ
- India on Ukraine Tensions: بھارت کی روس یوکرین کشیدگی کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کی اپیل
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کی سرحد کے قریب روس کے ایک لاکھ سے زائد فوجیوں کی تعیناتی کے بعد یوکرین پر روسی حملے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ تاہم روسی حکام نے اصرار کیا کہ ماسکو کا حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ دریں اثنا بدھ کے روز شائع ایک رپورٹ کے مطابق کہ اگر روس یوکرین کی سرحد سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کرتا ہے تو امریکہ یورپ میں میزائل کی تعیناتی پر روس سے سمجھوتہ کرنے اور کشیدگی کم کرنے کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔ تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔