ETV Bharat / international

غزہ میں ممکنہ جنگی جرائم کی تفتیش کے لیے اقوام متحدہ میں قرارداد منظور

author img

By

Published : May 28, 2021, 9:26 PM IST

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے فلسطینی علاقوں اور اسرائیل میں منظم زیادتیوں کی کھلی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

UN
UN

اقوام متحدہ ( United Nations ) میں انسانی حقوق کی کونسل ( rights council ) نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان گیارہ روز تک جاری لڑائی میں ممکنہ جنگی جرائم کی تفتیش کے لیے ایک قرارداد منظور کر لی ہے۔ اس قرارداد میں میں ممکنہ جنگی جرائم کی تفتیش کے لیے ایک کمیشن تشکیل دینے پر زور دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہکی ’ہیومن رائٹس کونسل‘ کی سربراہ میشیل بیچلیٹ نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والے عسکریت پسند گروپ حماس کے ساتھ رواں ماہ کی 11 روزہ تازہ ترین جنگ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "اس طرح کے حملے سے بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اسرائیل کے امتیازی اور تناسب کی تعمیل کے خدشات بڑھتے ہیں۔''

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس طرح کے حملے عام شہریوں پر ہوتے ہیں تو وہ جنگی جرائم کے دائرے میں آتے ہے۔

بیچلیٹ نے کہا کہ تنازعہ کے دوران حماس کے راکٹ فائر بھی جنگ کے قواعد کی واضح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گنجان آباد شہری علاقوں میں فوجی جائزے تلاش کرنا، یا ان علاقے سے حملے کرنا بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "تاہم ایک فریق کے اقدامات دوسرے کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش نہیں کرتے ہیں۔''

واضح ہو کہ حالیہ لڑائی کے دوران اسرائیل نے غزہ کی آبادی پر سیکڑوں فضائی حملے کیے اور کہا کہ وہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

فلسطینی صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس لڑائی میں 250 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے، جن میں 66 بچے اور 39 خواتین شامل ہیں۔

اسرائیل کے مطابق اسرائیل میں دو بچوں سمیت بارہ افراد بھی لڑائی میں ہلاک ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ ( United Nations ) میں انسانی حقوق کی کونسل ( rights council ) نے غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان گیارہ روز تک جاری لڑائی میں ممکنہ جنگی جرائم کی تفتیش کے لیے ایک قرارداد منظور کر لی ہے۔ اس قرارداد میں میں ممکنہ جنگی جرائم کی تفتیش کے لیے ایک کمیشن تشکیل دینے پر زور دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہکی ’ہیومن رائٹس کونسل‘ کی سربراہ میشیل بیچلیٹ نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر حکمرانی کرنے والے عسکریت پسند گروپ حماس کے ساتھ رواں ماہ کی 11 روزہ تازہ ترین جنگ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "اس طرح کے حملے سے بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اسرائیل کے امتیازی اور تناسب کی تعمیل کے خدشات بڑھتے ہیں۔''

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس طرح کے حملے عام شہریوں پر ہوتے ہیں تو وہ جنگی جرائم کے دائرے میں آتے ہے۔

بیچلیٹ نے کہا کہ تنازعہ کے دوران حماس کے راکٹ فائر بھی جنگ کے قواعد کی واضح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گنجان آباد شہری علاقوں میں فوجی جائزے تلاش کرنا، یا ان علاقے سے حملے کرنا بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ "تاہم ایک فریق کے اقدامات دوسرے کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش نہیں کرتے ہیں۔''

واضح ہو کہ حالیہ لڑائی کے دوران اسرائیل نے غزہ کی آبادی پر سیکڑوں فضائی حملے کیے اور کہا کہ وہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

فلسطینی صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ اس لڑائی میں 250 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے، جن میں 66 بچے اور 39 خواتین شامل ہیں۔

اسرائیل کے مطابق اسرائیل میں دو بچوں سمیت بارہ افراد بھی لڑائی میں ہلاک ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.