برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ملکہ برطانیہ سے پارلیمان کو معطل کرنے کی درخواست کی تھی جو منظور کرلی گئی ہے۔
اس کا باضابطہ اعلان 9 سے 12 ستمبر کے درمیان کیا جائے گا اور پارلیمان 14 اکتوبر تک معطل رہے گی۔
برطانوی حکومت نے ستمبر میں اراکین پارلیمان کے لوٹنے کے کچھ دنوں کے بعد اور بریگزٹ کی حتمی تاریخ کے کچھ دنوں پہلے پارلیمنٹ کو معطل کرنے کی سفارش کی تھی۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ معطل ہونے کے بعد 14 اکتوبر کو ملکۂ برطانیہ کا خطاب ہو گا، جس میں وہ حکومت کے ایجنڈے کا خاکہ پیش کرے گی۔
برطانیہ کی حزب اختلاف کی جماعت نے حکومت کے اس فیصلے کی تنقید کی ہے۔
برطانوی اسپیکر جان برکاو نے اس کو آئینی بحران قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمان کی معطلی کا مقصد ارکان کو بریگزٹ پر بحث سے باز رکھنا اور انکو اپنے فرائض سے روکنا ہے جوکہ ملک کے مستقبل کی راہ کا تعین کرے گا۔
جبکہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اپوزیشن کے ان الزامات کو خارج کیا ہے۔