برطانیہ کے اخبارات نے ہفتے کے روز اطلاع دی ہے کہ وزیر اعظم بورس جانسن اور ان کی منگیتر کیری سائمنڈز نے لندن میں ایک چھوٹی نجی تقریب میں شادی کی۔
دی میل آن سنڈے اور دی سن نے بتایا کہ اس جوڑے نے ہفتے کے روز دوستوں اور کنبے کے ایک چھوٹے سے گروپ کے ساتھ رومن کیتھولک ویسٹ منسٹر کیتھیڈرل میں شادی کی۔ یہ سائمنڈز کی پہلی اور جانسن کی تیسری شادی ہے۔
دی سن کے مطابق جانسن کے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے دفتر میں سینیئر عملہ بھی اس شادی کے منصوبے سے لاعلم تھے۔ جانسن کے دفتر نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
انگلینڈ میں موجودہ کورونا وائرس پابندیوں کے تحت شادیوں میں زیادہ سے زیادہ صرف 30 افراد ہی شرکت کرسکتے ہیں۔
ایک سو نناوے برس میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی برطانوی لیڈر نے وزیراعظم کے عہدے پر رہتے ہوئے شادی کی ہو۔ اس سے پہلے برطانوی وزیر اعظم لارڈ لیور پول نے 1822 میں اپنے عہدے پر رہتے ہوئے شادی کیے تھے۔
56 سالہ جانسن اور 33 سالہ سائمنڈز نے فروری 2020 میں اپنی منگنی کا اعلان کیا تھا اور ان کا ایک سال کا ایک بیٹا ولفریڈ بھی ہے۔ بورس جانسن کے کیری سائمنڈز سے ہونے والے بچے کے علاوہ بھی 4 بچے ہیں اور انہوں نے پہلے دو شادیاں بھی کر رکھی تھیں، جو دونوں طلاق پر ختم ہوئی تھیں۔
انہوں نے پہلی شادی اٹالین نژاد برطانوی خاتون الجرا موسٹن سے 1987 میں کی لیکن دونوں کی شادی محض 6 سال کے اندر 1993 میں طلاق پر ختم ہوئی۔ پہلی شادی ناکام ہونے کے چند ہی ہفتے بعد انہوں نے پاک و ہند نژاد برطانوی نسل کی خاتون مرینا ویلر سے 1993 میں دوسری شادی کی۔
مرینا ویلر اور بورس جانسن کی شادی 25 سال تک قائم رہی اور دونوں کے ہاں 4 بچے پیدا ہوئے، تاہم 2018 میں دونوں نے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔