روس کے نائب وزیر خارجہ اولیگ سیرومولوتوف نے کہا کہ افغانستان میں فوج بھیجنے کا اس کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور نہ ہی طالبان کو فوجی امداد کی ضرورت ہے۔
روس کی جانب سے افغانستان میں فوج بھیجنے کے امکان کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سیرومولوٹوف نے کہا کہ ’’اس طرح کا سوال پوچھنا مناسب نہیں ہے۔ ایسا قدم اٹھانا ہمارے مفاد میں نہیں ہے۔ اس کے علاوہ نئے افغان حکام نے ملک میں انتظامات بحال کرنا شروع کر دیے ہیں اور انہیں کسی کی فوجی مدد کی ضرورت نہیں ہے‘‘۔
روسی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نکولائی پیٹروشیو نے کہا کہ افغانستان میں روسی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور روس بنیادی طور پر بین الافغان مذاکرات قائم کرنے کے لیے سیاسی اور سفارتی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ افغانستان کو اس وقت درپیش تمام مسائل کا پرامن حل ہونا چاہیے۔
(یو این آئی)