ETV Bharat / international

Russia Attacks Ukraine: یوکرینی صدر نے ملک چھوڑنے کی پیشکش ٹھکرا دی، کہا مجھے ہتھیاروں کی ضرورت ہے فلائٹ کی نہیں

روسی فوجیوں نے ہفتے کی صبح یوکرین کے دارالحکومت کیف پر زبردست حملہ جاری Russia Attacks Ukraine رکھے ہوئے ہے اور شہر میں دھماکوں کی آوازیں گونچ رہی ہیں۔اس لڑائی میں اب تک سینکڑوں افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ دریں اثناء یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے ملک چھوڑنے کی امریکی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے اور کہا کہ مجھے اینٹی ٹینک ہتھیاروں کی ضرورت ہے نہ کہ فلائٹ کی۔

یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی
author img

By

Published : Feb 26, 2022, 3:42 PM IST

یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے یوکرین سے انخلاء میں مدد کی امریکی پیشکش ٹھکرا دی ہے۔ اس بات کا دعویٰ امریکی میڈیا کی جانب سے کیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی انٹیلی جنس آفیسر نے بتایا ہے کہ روسی فوجیوں کی کیف کی طرف پیش قدمی جاری ہے اور امریکی حکومت نے صدر زیلنسکی کو کیف سے نکلنے میں مدد کی پیشکش کی تھی۔Russia Attacks Ukraine

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے امریکی پیشکش پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اینٹی ٹینک ہتھیاروں کی ضرورت ہے، کیف سے نکلنے کے لیے فلائٹ کی نہیں۔

امریکی اور یوکرینی حکام نے ’واشنگٹن پوسٹ‘ کو بتایا کہ امریکہ زیلنسکی کو روسی افواج کے ہاتھوں پکڑے جانے یا مارے جانے سے بچانے میں مدد کرنا چاہتا ہے۔

جمعہ کو زیلنسکی اور کئی اعلیٰ یوکرینی حکام نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں کہا گیا کہ وہ کیف سے باہر نہیں گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Ukraine Crisis: روسی حملے کی حمایت کرنے والوں کو بھی سخت جواب دیا جائے گا، بائیڈن

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے یوکرین کے صدر کی کیف میں صدارتی دفتر کے سامنے بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

اس سے قبل یوکرین کے صدر کا بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روسی فوج آج رات کیف پر قبضے کی کوشش کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت کیف کو نہیں کھو سکتے، آزادی کے لیے آخری وقت تک لڑیں گے۔

صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روسی افواج کی جانب سے آج رات دارالحکومت کیف پر بڑے حملے کا خدشہ ہے۔ یوکرین کے صدرنے اس بیان میں اپنے شہریوں سے کیف کا دفاع کرنے کی اپیل بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ روسی فوج صبح ہونے سے پہلے کیف کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، ہم دارالحکومت کیف کو کھونا نہیں چاہتے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia-Ukraine War: میں نے یورپ کے 27 رہنماؤں سے بات کی، سب خوف زدہ ہیں، یوکرین صدر

دارالحکومت کیف میں روسی فوج کے حملوں میں اپارٹمنٹ عمارتوں اور پلوں اور اسکولوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ ایسے اشارے بھی مل رہے ہیں کہ روس یوکرین کی موجودہ حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر سکتا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن کا مقصد یوکرین کی موجودہ حکومت کا تختہ الٹنا ہے۔

دنیا کے نقشے کو نئی شکل دینے اور روس کے سرد جنگ کے اثرات کو بحال کرنے کے لیے یہ پوتن کا سب سے بڑا اقدام ہے۔ تاہم اس جنگ میں ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یوکرین کا کتنا حصہ ابھی تک اس کے قبضے میں ہے اور کتنا حصہ روس کے کنٹرول میں ہے۔

یوکرین کے صدر زیلینسکی نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور ایک بیان میں خبردار کیا کہ کئی شہر حملے کی زد میں ہیں۔ یوکرین کے صدر نے کہا، 'آج رات ہمیں ثابت قدم رہنا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے یوکرین سے انخلاء میں مدد کی امریکی پیشکش ٹھکرا دی ہے۔ اس بات کا دعویٰ امریکی میڈیا کی جانب سے کیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی انٹیلی جنس آفیسر نے بتایا ہے کہ روسی فوجیوں کی کیف کی طرف پیش قدمی جاری ہے اور امریکی حکومت نے صدر زیلنسکی کو کیف سے نکلنے میں مدد کی پیشکش کی تھی۔Russia Attacks Ukraine

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے امریکی پیشکش پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اینٹی ٹینک ہتھیاروں کی ضرورت ہے، کیف سے نکلنے کے لیے فلائٹ کی نہیں۔

امریکی اور یوکرینی حکام نے ’واشنگٹن پوسٹ‘ کو بتایا کہ امریکہ زیلنسکی کو روسی افواج کے ہاتھوں پکڑے جانے یا مارے جانے سے بچانے میں مدد کرنا چاہتا ہے۔

جمعہ کو زیلنسکی اور کئی اعلیٰ یوکرینی حکام نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں کہا گیا کہ وہ کیف سے باہر نہیں گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Ukraine Crisis: روسی حملے کی حمایت کرنے والوں کو بھی سخت جواب دیا جائے گا، بائیڈن

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے یوکرین کے صدر کی کیف میں صدارتی دفتر کے سامنے بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

اس سے قبل یوکرین کے صدر کا بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روسی فوج آج رات کیف پر قبضے کی کوشش کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت کیف کو نہیں کھو سکتے، آزادی کے لیے آخری وقت تک لڑیں گے۔

صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روسی افواج کی جانب سے آج رات دارالحکومت کیف پر بڑے حملے کا خدشہ ہے۔ یوکرین کے صدرنے اس بیان میں اپنے شہریوں سے کیف کا دفاع کرنے کی اپیل بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ روسی فوج صبح ہونے سے پہلے کیف کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرے گی، ہم دارالحکومت کیف کو کھونا نہیں چاہتے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia-Ukraine War: میں نے یورپ کے 27 رہنماؤں سے بات کی، سب خوف زدہ ہیں، یوکرین صدر

دارالحکومت کیف میں روسی فوج کے حملوں میں اپارٹمنٹ عمارتوں اور پلوں اور اسکولوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ ایسے اشارے بھی مل رہے ہیں کہ روس یوکرین کی موجودہ حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر سکتا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن کا مقصد یوکرین کی موجودہ حکومت کا تختہ الٹنا ہے۔

دنیا کے نقشے کو نئی شکل دینے اور روس کے سرد جنگ کے اثرات کو بحال کرنے کے لیے یہ پوتن کا سب سے بڑا اقدام ہے۔ تاہم اس جنگ میں ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یوکرین کا کتنا حصہ ابھی تک اس کے قبضے میں ہے اور کتنا حصہ روس کے کنٹرول میں ہے۔

یوکرین کے صدر زیلینسکی نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور ایک بیان میں خبردار کیا کہ کئی شہر حملے کی زد میں ہیں۔ یوکرین کے صدر نے کہا، 'آج رات ہمیں ثابت قدم رہنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.