لوک سبھا اسپیکر اوم برلا جی20 ممالک کی پارلیمنٹ کے اسپیکروں کے اجلاس میں ہندوستانی پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو یوکے ہاؤس آف کامنز کے اسپیکر سر لنڈسے ہوئل سے دوطرفہ ملاقات بھی کی۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ ہر ملک کی اپنی خود مختاری ہوتی ہے جس کا دوسرے ممالک کو احترام کرنا چاہیے۔ کسی بھی ملک کو دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات کو اپنی پارلیمنٹ میں اٹھانے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے جب تک کہ وہ معاملات اس ملک کے مفادات کو متاثر نہ کریں۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں پارلیمنٹ کے ارکان پارلیمانی سفارت کاری کے ذریعہ خیالات کا تبادلہ کریں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ کس طرح جمہوری اداروں کو عوام کے مفاد میں مضبوط کیا جا سکتا ہے۔
اس سے قبل اوم برلا نے آج پہلے سیشن میں '’وبائی امراض سے پیدا ہونے والے سماجی اور روزگار کے بحران کا سامنا کرنے کے لیے ایکشن‘ کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عالمی مسائل کے حل کے لیے ہمیں پوری دنیا کو ایک خاندان سمجھتے ہوئے ایک مربوط حکمت عملی تیار کرنی ہوگی اور اس مقصد کے حصول کے لیے تمام پارلیمنٹ کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ایسی ترقیاتی پالیسیاں بنانی چاہئیں جس سے معاشرے کے تمام طبقات کو فائدہ پہنچے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان ترقیاتی پالیسیوں پر کثیر الجہتی فورموں پر وسیع پیمانے پر تبادلہ خیال کیا جانا چاہیے تاکہ سماجی اور معاشی انصاف کے اصولوں پر مبنی ایک مناسب اور مشترکہ عالمی روڈ میپ تیار کیا جا سکے۔
وبائی امراض کے اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت کے بہت سے شعبے کووڈ-19 کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی اس وبائی مرض کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے کوششیں زندگی اور معاش دونوں کو بچانے پر مرکوز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ جب وبائی بیماری اپنے عروج پر تھی ، ہندوستان کی پارلیمنٹ نے اپنی جمہوری ذمہ داریوں اور تاریخی سرگرمیوں کو پورا کیا جس کا مقصد روزگار کے مواقع بڑھانے کے ساتھ ساتھ اجرت کی حفاظت ، سماجی تحفظ اور روزگار کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔ تاریخی قوانین میں یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت ہند نے قومی معیشت کو مضبوط بنانے پر خصوصی زور دیا اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے 420 ارب ڈالر کا خصوصی پیکیج جاری کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک خود انحصار ہندوستان بنانا ہے جو نہ صرف اپنی ضروریات پوری کرے گا بلکہ عالمی سپلائی چین کا ایک اہم حصہ بھی بن جائے گا۔ برلا نے کہا کہ دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ (منریگا) کو مزید وسعت دی گئی ہے اور ہمارے دیہی علاقوں میں 15 کروڑ سے زائد لوگوں کو روزگار دیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ ، مائیکرو ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) کو بااختیار بنانے کے لیے رواں سال کے دوران اس شعبے کے لیے 15،700 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔مسٹر برلا نے کہا کہ ہندوستان کاروبار کرنے میں آسانی کے حوالے سے پہلے 100 ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جلد ہی ہندوستان زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے ساتھ ایک بڑا ملک بن جائے گا۔
اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن جیسی کثیر الجہت اسکیمیں ملک کی معاشی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لیے شروع کی گئی ہیں ، جو نہ صرف معاشی ترقی کا باعث بنے گی بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گی۔
برلا نے مندوبین کو یہ بھی بتایا کہ ہندوستان میں پہلی بار 43 کروڑ لوگ براہ راست بینکاری نظام سے منسلک ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت 165 ملین شہریوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ لوک سبھا کے اسپیکر نے ہالینڈ اور جرمنی کے پارلیمنٹیرینز کے پریزائیڈنگ افسران کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کی۔
(یو این آئی)