جج نے 29 سالہ آسٹریلیائی گن مین برنٹن ہیریسن ترانٹ کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے 'مکمل سزا' کا اعلان کیا ہے۔ نیوزی لینڈ میں پہلی بار اس سزا کو عائد کیا گیا ہے۔
جج کیمرون مینڈر نے کہا کہ 'برنٹن ہیریسن ترانٹ کے جرائم اتنے سنگین تھے کہ جیل میں عمر قید کے بجائے کوئی سزا متبادل نہیں ہوگی'۔
انہوں نے کہا کہ 'ترانٹ نے زبردست نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے مہلک نظریے سے نقصان پہنچا ہے۔
مینڈر نے کہا ہے کہ 'اس کے اقدامات غیر انسانی تھے۔ ترانٹ نے جان بوجھ کر ایک تین سالہ بچے کو بھی ہلاک کیا جو اپنے والد کی گود میں تھا'۔
واضح رہے کہ 15 مارچ 2019 کے حملوں میں النور اور لن ووڈ کی مساجد میں نماز ادا کرنے والے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا اور اس واقعے نے پورے نیوزی لینڈ کو حیرت میں مبتلا کر دیا۔ اس کے بعد مہلک قسم کے نیم خودکار ہتھیاروں پر پابندی عائد کرنے والے نئے قوانین کا مطالبہ کیا گیا۔
بندوق بردار کے فیس بک پر براہ راست اپنے حملے کو نشر کرنے کے بعد سوشل میڈیا پروٹوکول میں عالمی سطح پر تبدیلیاں کرنے کا اشارہ کیا گیا۔