ETV Bharat / international

اٹلی کی صدارت میں جی۔20 سربراہی اجلاس شروع - جی۔20 کا دو روزہ سالانہ سربراہی اجلاس

جی۔20 کا دو روزہ سالانہ سربراہی اجلاس آج سے میزبان اٹلی کی صدارت میں باضابطہ طور پر شروع ہوگیا ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور چین کے صدر شی جنپنگ کو چھوڑ کر جی۔20 کے دیگر 18 اراکین ممالک کے لیڈر شامل ہوئے ہیں جن میں امریکہ کے صدر جوبائیڈن بھی شامل ہیں۔

Italian PM Draghi opens G-20 summit in Rome
اٹلی کی صدارت میں جی۔20 سربراہی اجلاس کا افتتاح
author img

By

Published : Oct 30, 2021, 5:59 PM IST

دنیا کی چوٹی کی 20 معیشتوں کے گروپ جی۔20 کا دو روزہ سالانہ سربراہی اجلاس آج سے میزبان اٹلی کی صدارت میں باضابطہ طور پر شروع ہوگیا جس میں کووڈ سے عالمی معیشت کو رفتار دینے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی اور عالمی سطح پر کووڈ ٹیکہ کاری مہم میں تعاون پر اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔

اگلے دو روز تک دنیا کی بڑی معیشتوں کے سربراہان مملکت اور حکومت، مدعو ممالک اور بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر عالمی ایجنڈے کے کئی اہم موضوعات پر خطاب کریں گے۔

جی۔20 سربراہی اجلاس میں بھارت کی نمائندگی وزیراعظم نریندر مودی کر رہے ہیں۔ اٹلی کے وزیراعظم ماریو ڈریگھی نے مہمان رہنماوں کا استقبال کیا۔ وزیراعظم مودی کے اجلاس کی جگہ پہنچنے پر ماریو ڈریگھی نے اسٹیج سے نیچے اترکر انہیں گلے لگایا اور نہایت گرمجوشی سے انہیں اسٹیج پر لے گئے اور تصویر کھینچوائی۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور چین کے صدر شی جنپیانگ کو چھوڑ کر جی۔20 کے دیگر 18اراکین ممالک کے لیڈر شامل ہوئے جن میں امریکہ کے صدر جوبائیڈن بھی شامل ہیں۔

World leaders attending the G20 summit
جی 20 سربراہی اجلاس میں شریک عالمی رہنماؤں

جی۔20 سربراہی اجلاس اقوام متحدہ موسمیاتی تبدیلی معاہدہ کے رکن ممالک کی گلاسگو (برطانیہ) میٹنگ سے پہلے ہو رہا ہے۔ اس میں کاربن کے اخراج کو کم کرکے ماحولیاتی درجہ حرارت میں اضافہ کو روکنے کا مسئلہ عالمی رہنماوں کے ذہن میں ترجیحات میں سے ہوگا۔

وزیراعظم نریندر مودی یہاں سے گلاسگو بھی جائیں گے۔ مودی نے پانچ دن کا بیرونی دورہ شروع کرنے سے پہلے اپنے روانگی کے بیان میں کسی بھی معاہدہ میں کاربن معیشت کو مناسب جگہ دئیے جانے پر زور نہیں دیا تھا۔

بھارت اپنی بجلی کی ضرورت کے لئے اب بھی کوئلے پر منحصر ہے جبکہ کچھ مغربی ملک اور تنظیمیں کوئلہ سے چلنے والے پلانٹوں کی فنڈنگ پر روک لگانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ کووڈ کے جھٹکے سے نکل رہی عالمی معیشت کو رفتار دینے کا مسئلہ بھی اس وقت عالمی برادری کے سامنے ایک بڑا معاملہ ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ورلڈ اکنامک آوٹ پٹ رپورٹ کے مطابق 2021 میں عالمی معیشت کا اضافہ 6.0 فیصد اور 2022 میں 4.9 فیصد رہے گا۔ کووڈ۔19کی وجہ سے 2020 میں کووڈ وبا اور کفیو کے درمیان عالمی معیشت میں 4.9فیصد کی گراوٹ کا اندازہ ہے۔

کووڈ ٹیکہ کاری مہم میں عالمی مدد کے لیے بھارت کووڈ کے ٹیکے اور معاون سامان کو ڈبلیو ٹی او کے تجارت سے متعلق دانشورانہ املاک کے حقوق سے چھوٹ دینے پر زور دے رہا ہے۔ افریقہ اور بھارت نے اس کے لیے ڈبلیو ٹی او میں تجویز بھی رکھ رکھی ہے۔

بھارت دنیا میں عام ادویات اور ویکسین تیار کرنے والا اہم ملک ہے۔ جی۔20 میں شامل 19ملک اور یوروپی یونین دنیا کی آبادی کے 60فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ عالمی معیشت میں گروپ کا 80فیصد حصہ ہے۔

فورم کا 1999 سے ہر سال اجلاس ہوتا ہے اور اس میں 2008 سے، ایک سالانہ سربراہی اجلاس شامل ہوتا ہے، جس میں متعلقہ سربراہان مملکت اور حکومت کی شرکت ہوتی ہے۔

(یو این آئی)

دنیا کی چوٹی کی 20 معیشتوں کے گروپ جی۔20 کا دو روزہ سالانہ سربراہی اجلاس آج سے میزبان اٹلی کی صدارت میں باضابطہ طور پر شروع ہوگیا جس میں کووڈ سے عالمی معیشت کو رفتار دینے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی اور عالمی سطح پر کووڈ ٹیکہ کاری مہم میں تعاون پر اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔

اگلے دو روز تک دنیا کی بڑی معیشتوں کے سربراہان مملکت اور حکومت، مدعو ممالک اور بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر عالمی ایجنڈے کے کئی اہم موضوعات پر خطاب کریں گے۔

جی۔20 سربراہی اجلاس میں بھارت کی نمائندگی وزیراعظم نریندر مودی کر رہے ہیں۔ اٹلی کے وزیراعظم ماریو ڈریگھی نے مہمان رہنماوں کا استقبال کیا۔ وزیراعظم مودی کے اجلاس کی جگہ پہنچنے پر ماریو ڈریگھی نے اسٹیج سے نیچے اترکر انہیں گلے لگایا اور نہایت گرمجوشی سے انہیں اسٹیج پر لے گئے اور تصویر کھینچوائی۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور چین کے صدر شی جنپیانگ کو چھوڑ کر جی۔20 کے دیگر 18اراکین ممالک کے لیڈر شامل ہوئے جن میں امریکہ کے صدر جوبائیڈن بھی شامل ہیں۔

World leaders attending the G20 summit
جی 20 سربراہی اجلاس میں شریک عالمی رہنماؤں

جی۔20 سربراہی اجلاس اقوام متحدہ موسمیاتی تبدیلی معاہدہ کے رکن ممالک کی گلاسگو (برطانیہ) میٹنگ سے پہلے ہو رہا ہے۔ اس میں کاربن کے اخراج کو کم کرکے ماحولیاتی درجہ حرارت میں اضافہ کو روکنے کا مسئلہ عالمی رہنماوں کے ذہن میں ترجیحات میں سے ہوگا۔

وزیراعظم نریندر مودی یہاں سے گلاسگو بھی جائیں گے۔ مودی نے پانچ دن کا بیرونی دورہ شروع کرنے سے پہلے اپنے روانگی کے بیان میں کسی بھی معاہدہ میں کاربن معیشت کو مناسب جگہ دئیے جانے پر زور نہیں دیا تھا۔

بھارت اپنی بجلی کی ضرورت کے لئے اب بھی کوئلے پر منحصر ہے جبکہ کچھ مغربی ملک اور تنظیمیں کوئلہ سے چلنے والے پلانٹوں کی فنڈنگ پر روک لگانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ کووڈ کے جھٹکے سے نکل رہی عالمی معیشت کو رفتار دینے کا مسئلہ بھی اس وقت عالمی برادری کے سامنے ایک بڑا معاملہ ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی ورلڈ اکنامک آوٹ پٹ رپورٹ کے مطابق 2021 میں عالمی معیشت کا اضافہ 6.0 فیصد اور 2022 میں 4.9 فیصد رہے گا۔ کووڈ۔19کی وجہ سے 2020 میں کووڈ وبا اور کفیو کے درمیان عالمی معیشت میں 4.9فیصد کی گراوٹ کا اندازہ ہے۔

کووڈ ٹیکہ کاری مہم میں عالمی مدد کے لیے بھارت کووڈ کے ٹیکے اور معاون سامان کو ڈبلیو ٹی او کے تجارت سے متعلق دانشورانہ املاک کے حقوق سے چھوٹ دینے پر زور دے رہا ہے۔ افریقہ اور بھارت نے اس کے لیے ڈبلیو ٹی او میں تجویز بھی رکھ رکھی ہے۔

بھارت دنیا میں عام ادویات اور ویکسین تیار کرنے والا اہم ملک ہے۔ جی۔20 میں شامل 19ملک اور یوروپی یونین دنیا کی آبادی کے 60فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ عالمی معیشت میں گروپ کا 80فیصد حصہ ہے۔

فورم کا 1999 سے ہر سال اجلاس ہوتا ہے اور اس میں 2008 سے، ایک سالانہ سربراہی اجلاس شامل ہوتا ہے، جس میں متعلقہ سربراہان مملکت اور حکومت کی شرکت ہوتی ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.