ETV Bharat / international

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے مالی امداد روک دی - cut off financial aid to Afghanistan3

افغانستان کے مرکزی بینک کے سربراہ نے بھی بدھ کے روز کہا تھا کہ قبضے کے باوجود طالبان کو ملک کے بیشتر نقدی اور سونے کے ذخائر تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔

International Monetary Fund
International Monetary Fund
author img

By

Published : Aug 19, 2021, 3:18 PM IST

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (International Monetary Fund) نے طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان کو تمام مالی امداد روک دی ہے۔ یہ طالبان قیادت کے لیے ایک بڑے دھچکے کی طرح ہے۔

آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ کیا ہے۔ ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ 'ہمیشہ کی طرح آئی ایم ایف بین الاقوامی برادری کے نظریات سے چلتا ہے۔ اس وقت افغانستان کی حکومت کے حوالے سے عالمی برادری میں وضاحت کا فقدان ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ ملک ایس ڈی آر یا آئی ایم ایف کے دیگر وسائل تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔

واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد وہاں طالبان کی گرفت بڑھ گئی اور اب دارالحکومت کابل پر طالبان کا قبضہ ہو گیا ہے۔

اس سے قبل افغانستان کے مرکزی بینک کے سربراہ نے بھی بدھ کے روز کہا تھا کہ قبضے کے باوجود طالبان کو ملک کے بیشتر نقدی اور سونے کے ذخائر تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔

افغانستان بینک (ڈی اے بی) کے گورنر اجمل احمدی نے ٹوئٹر پر کہا کہ بینک کے پاس تقریباً 9 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں لیکن اس کا زیادہ تر حصہ غیر ملکی بینکوں میں ہے، جو طالبان کی پہنچ سے باہر ہیں۔ طالبان کے دارالحکومت میں داخل ہونے کے خوف سے اتوار کو ملک چھوڑ کر بھاگے احمدی نے کہا کہ "بین الاقوامی معیار کے مطابق زیادہ تر اثاثے محفوظ ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ملک چھوڑ دیا۔ متحدہ عرب امارات نے انہیں پناہ دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Afghanistan:کابل چھوڑنے کے بعد اشرف غنی کا پہلا ویڈیو، کہا افغانستان واپس آؤنگا

متحدہ عرب امارات نے بدھ کے روز کہا کہ وہ "انسانی بنیادوں پر" صدر اشرف غنی کی میزبانی کر رہا ہے، جو طالبان کے قبضے کے دوران افغانستان سے بھاگ گئے تھے۔

متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ "متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ متحدہ عرب امارات نے صدر اشرف غنی اور ان کے خاندان کو انسانی بنیادوں پر ملک میں خوش آمدید کہا ہے۔"

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (International Monetary Fund) نے طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان کو تمام مالی امداد روک دی ہے۔ یہ طالبان قیادت کے لیے ایک بڑے دھچکے کی طرح ہے۔

آئی ایم ایف کے ترجمان گیری رائس نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ کیا ہے۔ ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ 'ہمیشہ کی طرح آئی ایم ایف بین الاقوامی برادری کے نظریات سے چلتا ہے۔ اس وقت افغانستان کی حکومت کے حوالے سے عالمی برادری میں وضاحت کا فقدان ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ ملک ایس ڈی آر یا آئی ایم ایف کے دیگر وسائل تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔

واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد وہاں طالبان کی گرفت بڑھ گئی اور اب دارالحکومت کابل پر طالبان کا قبضہ ہو گیا ہے۔

اس سے قبل افغانستان کے مرکزی بینک کے سربراہ نے بھی بدھ کے روز کہا تھا کہ قبضے کے باوجود طالبان کو ملک کے بیشتر نقدی اور سونے کے ذخائر تک رسائی حاصل نہیں ہوگی۔

افغانستان بینک (ڈی اے بی) کے گورنر اجمل احمدی نے ٹوئٹر پر کہا کہ بینک کے پاس تقریباً 9 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں لیکن اس کا زیادہ تر حصہ غیر ملکی بینکوں میں ہے، جو طالبان کی پہنچ سے باہر ہیں۔ طالبان کے دارالحکومت میں داخل ہونے کے خوف سے اتوار کو ملک چھوڑ کر بھاگے احمدی نے کہا کہ "بین الاقوامی معیار کے مطابق زیادہ تر اثاثے محفوظ ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ملک چھوڑ دیا۔ متحدہ عرب امارات نے انہیں پناہ دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Afghanistan:کابل چھوڑنے کے بعد اشرف غنی کا پہلا ویڈیو، کہا افغانستان واپس آؤنگا

متحدہ عرب امارات نے بدھ کے روز کہا کہ وہ "انسانی بنیادوں پر" صدر اشرف غنی کی میزبانی کر رہا ہے، جو طالبان کے قبضے کے دوران افغانستان سے بھاگ گئے تھے۔

متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ "متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ متحدہ عرب امارات نے صدر اشرف غنی اور ان کے خاندان کو انسانی بنیادوں پر ملک میں خوش آمدید کہا ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.