ETV Bharat / international

بھارت نے یو این ایس سی میں پاکستان پر تنقید کی

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن کی کونسلر ڈاکٹر کاجل بھٹ نے کہا کہ ''پاکستان کے نمائندوں نے دنیا کی توجہ اپنے ملک کی افسوسناک حالت سے ہٹانے کی بے سود کوشش کی، جہاں دہشت گرد عام لوگوں خصوصاً اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی زندگیوں سے کھلے عام کھلواڑ کر رہے ہیں۔"

author img

By

Published : Nov 17, 2021, 10:29 AM IST

India slams Pakistan at UNSC
India slams Pakistan at UNSC

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت نے مسئلہ کشمیر کو اٹھانے پر اسلام آباد کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پاکستان سے فوری طور پر جموں و کشمیر کے تمام علاقوں کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا۔ بھارت نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے فراہم کردہ پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرتے ہوئے نئی دہلی کے خلاف فال اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن کی کونسلر ڈاکٹر کاجل بھٹ نے منگل کو کہا کہ "میں بھارت کے موقف کے بارے میں واضح کرنا چاہوں گی کہ جموں و کشمیر اور لداخ کا پورا مرکزی علاقہ بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ اس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے غیر قانونی قبضے کے تحت تمام علاقوں کو فوری طور پر خالی کر دے"

بھٹ نے یو این ایس سی میں اپنا جواب شروع کرنے سے پہلے کہا کہ "میں آج پاکستان کے نمائندے کے کچھ غیر سنجیدہ ریمارکس کا جواب دینے کے لیے ایک بار پھر مجبور ہوں۔''

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان کے نمائندے نے اقوام متحدہ کے ذریعہ فراہم کردہ پلیٹ فارمز کا غلط استعمال کرتے ہوئے بھارت کے خلاف غلط پروپیگنڈا کیا ہے، بھٹ نے کہا کہ پاکستان کے نمائندوں نے "دنیا کی توجہ اپنے ملک کی افسوسناک حالت سے ہٹانے کی بے سود کوشش کی، جہاں دہشت گرد عام لوگوں خصوصاً اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی زندگیوں سے کھلے عام کھلواڑ کر رہے ہیں۔"

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ رکن ممالک اس بات سے آگاہ ہیں کہ پاکستان کی دہشت گردوں کو پناہ دینے، ان کی مدد کرنے اور فعال طور پر حمایت کرنے کی ایک تاریخ اور پالیسی رہی ہے۔

بھٹ نے کہا کہ "یہ وہ ملک ہے جسے عالمی سطح پر اسٹیٹ پالیسی کے معاملے میں دہشت گردوں کی کھلے عام حمایت، تربیت، مالی معاونت اور مسلح کرنے والے کے طور پر جانا جاتا ہے۔"

بھارت کی کونسلر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان "یو این ایس سی کی طرف سے ممنوع دہشت گردوں کی سب سے بڑی تعداد کی میزبانی کرنے کا ناقابل فراموش ریکارڈ رکھتا ہے"۔

یہ بتاتے ہوئے کہ نئی دہلی پاکستان سمیت تمام ممالک کے ساتھ معمول کے ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے، انہوں نے کہا کہ ''بھارت شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کے مطابق دوطرفہ اور پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے پرعزم ہے"۔

یہ بھی پڑھیں: یو این جی اے میں عمران خان کا ورچوئل خطاب اور بھارت کا شدید رد عمل

بھٹ نے کہا کہ "تاہم کوئی بھی بامعنی بات چیت صرف دہشت گردی، دشمنی اور تشدد سے پاک ماحول میں ہو سکتی ہے۔" اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایسا سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری پاکستان پر ہے، انہوں نے کہا کہ تب تک بھارت سرحد پار دہشت گردی کا جواب دینے کے لیے مضبوط اور فیصلہ کن اقدامات کرتا رہے گا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت نے مسئلہ کشمیر کو اٹھانے پر اسلام آباد کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پاکستان سے فوری طور پر جموں و کشمیر کے تمام علاقوں کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا۔ بھارت نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے فراہم کردہ پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرتے ہوئے نئی دہلی کے خلاف فال اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن کی کونسلر ڈاکٹر کاجل بھٹ نے منگل کو کہا کہ "میں بھارت کے موقف کے بارے میں واضح کرنا چاہوں گی کہ جموں و کشمیر اور لداخ کا پورا مرکزی علاقہ بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ اس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہیں۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے غیر قانونی قبضے کے تحت تمام علاقوں کو فوری طور پر خالی کر دے"

بھٹ نے یو این ایس سی میں اپنا جواب شروع کرنے سے پہلے کہا کہ "میں آج پاکستان کے نمائندے کے کچھ غیر سنجیدہ ریمارکس کا جواب دینے کے لیے ایک بار پھر مجبور ہوں۔''

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ پاکستان کے نمائندے نے اقوام متحدہ کے ذریعہ فراہم کردہ پلیٹ فارمز کا غلط استعمال کرتے ہوئے بھارت کے خلاف غلط پروپیگنڈا کیا ہے، بھٹ نے کہا کہ پاکستان کے نمائندوں نے "دنیا کی توجہ اپنے ملک کی افسوسناک حالت سے ہٹانے کی بے سود کوشش کی، جہاں دہشت گرد عام لوگوں خصوصاً اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی زندگیوں سے کھلے عام کھلواڑ کر رہے ہیں۔"

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ رکن ممالک اس بات سے آگاہ ہیں کہ پاکستان کی دہشت گردوں کو پناہ دینے، ان کی مدد کرنے اور فعال طور پر حمایت کرنے کی ایک تاریخ اور پالیسی رہی ہے۔

بھٹ نے کہا کہ "یہ وہ ملک ہے جسے عالمی سطح پر اسٹیٹ پالیسی کے معاملے میں دہشت گردوں کی کھلے عام حمایت، تربیت، مالی معاونت اور مسلح کرنے والے کے طور پر جانا جاتا ہے۔"

بھارت کی کونسلر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان "یو این ایس سی کی طرف سے ممنوع دہشت گردوں کی سب سے بڑی تعداد کی میزبانی کرنے کا ناقابل فراموش ریکارڈ رکھتا ہے"۔

یہ بتاتے ہوئے کہ نئی دہلی پاکستان سمیت تمام ممالک کے ساتھ معمول کے ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے، انہوں نے کہا کہ ''بھارت شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کے مطابق دوطرفہ اور پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے پرعزم ہے"۔

یہ بھی پڑھیں: یو این جی اے میں عمران خان کا ورچوئل خطاب اور بھارت کا شدید رد عمل

بھٹ نے کہا کہ "تاہم کوئی بھی بامعنی بات چیت صرف دہشت گردی، دشمنی اور تشدد سے پاک ماحول میں ہو سکتی ہے۔" اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایسا سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری پاکستان پر ہے، انہوں نے کہا کہ تب تک بھارت سرحد پار دہشت گردی کا جواب دینے کے لیے مضبوط اور فیصلہ کن اقدامات کرتا رہے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.