انگلینڈ کے عالمی چیمپئن بننے پر برطانیہ میں جشن ہے۔ لندن کے تاریخی لارڈز میدان میں بھی انگلش تماشائیوں نے بھرپور جشن منایا۔
نوجوان، بچے، بوڑھے اور خواتین اپنی ٹیم کی تاریخ ساز کامیابی پر رقص کرتے نظر آئے۔ انگلش کرکٹ ٹیم نے ٹرافی کے ساتھ پورے گراؤنڈ کا چکر لگایا اور تماشائیوں اور اپنے اہل خانہ کا شکریہ ادا کیا۔
گراؤنڈ کے باہر سڑکوں پر ٹریفک جام تھا اور لوگ ایک دوسرے سے بغل گیر ہو کر مبارک باد دے رہے تھے۔
1966 میں انگلینڈ نے اسی لندن شہر میں پہلی بار ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ ویمبلے اسٹیڈیم میں جیتا تھا۔ شائقین کا کہنا تھا کہ 1966 کے بعد اس شہر میں پہلی بار اس طرح کے جشن کا سماں ہے۔ سڑکوں پر شہری روایتی انداز میں رقص کر رہے تھے اور نعرے بھی لگا رہے تھے۔
سپر اوور کے وقت تماشائی نشستوں سے کھڑے ہوگئے تھے۔ انگلش مداح مسلسل اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی میں مصروف تھے۔ گراؤنڈ میں کانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔
واضح رہےلارڈز میں کئی نشیب و فراز آئے لیکن انگلش ٹیم نے مضبوط اعصاب کے ساتھ ہوم گراؤنڈ میں ورلڈکپ کی آخری جنگ بھرپور طریقے سے لڑ ی اور انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد فتح حاصل کی ۔
لارڈز کے تاریخی میدان پر دو ایسی ٹیمیں آمنے سامنےتھیں جو ماضی میں ورلڈ کپ جیتنے کے معاملے میں بدقسمت رہیں تھیں۔ انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کے خلاف 242 کے ہدف کے مقابلے میں 50 اوورز میں 241 رنز بنائے۔
ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلی بار فائنل کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔