ETV Bharat / international

یونان کی پہلی سرکاری مسجد افتتاح کے قریب

یونان سنہ 1832 میں میں سلطنت عثمانیہ سے آزاد ہوا تھا اور جب سے کسی بھی حکومت نے شہر میں مسجد کی تعمیر کی اجازت ہی نہیں دی تھی۔

http://10.10.50.70:6060///finalout1/urdu-nle/finalout/08-June-2019/3507350_mosque.jpg
author img

By

Published : Jun 8, 2019, 6:18 PM IST


یونان کی پارلیمینٹ نے تین برس قبل حکومتی امداد سے تعمیر ہونے والی مسجد کو منظوری دی تھی۔

یونانی وزیر برائے تعلیم و مذہب کوستاس گیروگلو نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت اتھینز میں ملک کی پہلی سرکاری مسجد کا افتتاح رواں برس ستمبر کیاجائے گا۔

کوستاس گیروگلو نے جمعے کے روز مسجد کے دورے کے دوران میڈیا کو بتایا کہ مسجد کی تعمیر کا کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ رواں برس ستمبر تک اس کا افتتاح ہو جائے گا۔

یونانی پارلیمان نے اگست 2016 میں سرکاری مسجد کی تعمیر کو منظوری دی تھی۔ مسجد دارالحکومت اتھینز کے انڈسٹریل علاقے میں تعمیر کی گئی ہے۔

یونانی وزیر نے کہا کہ یہ مسجد کسی سے ساتھ خاص نہیں ہے، یہ مسجد ہم سب کی ہے۔ انفرادی طور پر کوئی شخص اس کا مالک نہیں ہے، نہ کوئی سماج، نہ کوئی ملک۔

یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں کوئی مسجد نہ ہونے سے سبب وہاں موجود مسلمانوں نماز کے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پـڑ رہا تھا۔

ایک لمبے عرصے سے ایتھنز میں مسجد کی تعمیر کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ پورے یورپ میں ایتھینز ہی ایک ایسا دارالحکومت تھا، جہاں کوئی مسجد نہیں تھی۔

یونانی پارلیمینٹ نے جب سنہ 2016 ایتھینز میں مسجد کی تعمیر کو منظوری دی تھی، ملک بھر میں اس کے خلاف مظاہرے کیے گئے تھے۔

یونان سنہ 1832 میں میں سلطنت عثمانیہ سے آزاد ہوا تھا اور تبھی سے کسی بھی حکومت نے شہر میں مسجد کی تعمیر کی اجازت ہی نہیں دی۔

یونان میں تقریبا 90 فیصد قدامت پسند عیسائیوں کی ہے، ان کا خیال رہا ہے کہ وہاں مسجد بنانا یونانی تہذیب کے خلاف ہے۔

چونکہ یورپ کی طرف نقل مکانی کے لیے یونان ہی پہلا پڑاؤ ہے اس کی مسلم آبادی میں قابل قدر اضافہ ہوا ہے۔


یونان کی پارلیمینٹ نے تین برس قبل حکومتی امداد سے تعمیر ہونے والی مسجد کو منظوری دی تھی۔

یونانی وزیر برائے تعلیم و مذہب کوستاس گیروگلو نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت اتھینز میں ملک کی پہلی سرکاری مسجد کا افتتاح رواں برس ستمبر کیاجائے گا۔

کوستاس گیروگلو نے جمعے کے روز مسجد کے دورے کے دوران میڈیا کو بتایا کہ مسجد کی تعمیر کا کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ رواں برس ستمبر تک اس کا افتتاح ہو جائے گا۔

یونانی پارلیمان نے اگست 2016 میں سرکاری مسجد کی تعمیر کو منظوری دی تھی۔ مسجد دارالحکومت اتھینز کے انڈسٹریل علاقے میں تعمیر کی گئی ہے۔

یونانی وزیر نے کہا کہ یہ مسجد کسی سے ساتھ خاص نہیں ہے، یہ مسجد ہم سب کی ہے۔ انفرادی طور پر کوئی شخص اس کا مالک نہیں ہے، نہ کوئی سماج، نہ کوئی ملک۔

یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں کوئی مسجد نہ ہونے سے سبب وہاں موجود مسلمانوں نماز کے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پـڑ رہا تھا۔

ایک لمبے عرصے سے ایتھنز میں مسجد کی تعمیر کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ پورے یورپ میں ایتھینز ہی ایک ایسا دارالحکومت تھا، جہاں کوئی مسجد نہیں تھی۔

یونانی پارلیمینٹ نے جب سنہ 2016 ایتھینز میں مسجد کی تعمیر کو منظوری دی تھی، ملک بھر میں اس کے خلاف مظاہرے کیے گئے تھے۔

یونان سنہ 1832 میں میں سلطنت عثمانیہ سے آزاد ہوا تھا اور تبھی سے کسی بھی حکومت نے شہر میں مسجد کی تعمیر کی اجازت ہی نہیں دی۔

یونان میں تقریبا 90 فیصد قدامت پسند عیسائیوں کی ہے، ان کا خیال رہا ہے کہ وہاں مسجد بنانا یونانی تہذیب کے خلاف ہے۔

چونکہ یورپ کی طرف نقل مکانی کے لیے یونان ہی پہلا پڑاؤ ہے اس کی مسلم آبادی میں قابل قدر اضافہ ہوا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.