تجارتی سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ ان کی گاڑیوں پر ڈیوٹیز میں اضافہ کرے گا تو امریکی اشیاء پر بھی 35 ارب یورو کے اضافی ٹیریف لگائے جائیں گے۔
نو منتخب رکن نے یوروپی پارلیمنٹ کہا کہ واشنگٹن کی چین سے تجارتی جنگ توجہ کا مرکز ہے مگر بحر اوقیانوس کے پار بھی کشیدگی موجود ہے۔
انہوں نے یوروپی پارلیمنٹ کے کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم منضبط تجارت، کوٹہ یا برآمداتی رکاوٹیں برداشت نہیں کریں گے اور اگر ٹیریف لگائے گئے تو ہمارے پاس بھی حساب برابر کرنے کا اختیار ہے۔
ان کا کہنا تھا ہم نے اسے پہلے ہی تیار کرلیا گیا ہے جس کی لاگت 35 ارب یورو (39 ارب ڈالر) ہے، امید کرتا ہوں کہ اسے استعمال کرنے کی ہمیں ضرورت نہیں پڑے گی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوروپی گاڑیوں کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور وہ آٹو موبائل کی درآمدات پر ڈیوٹیز عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
کمشنر برائے تجارت کا کہنا تھا کہ ہم گاڑیوں اور گاڑیوں کے پرزوں پر اب تک ڈیوٹی عائد نہ کرنے کے امریکی فیصلے کو خوش آئند سمجھتے ہیں تاہم یوروپی گاڑیوں کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دینے کا بیان بے تکا ہے۔