ETV Bharat / international

'جی -7 کے ممالک نے ایران سے مذاکرات کی ذمہ داری نہیں سونپی'

'جی -7 ایک باضابطہ کلب ہے اور کوئی بھی ملک ایک دوسرے کو ذمہ داري نہیں سونپ سکتا ہے'

'جی -7 کے ممالک نے ایران سے مذاکرات کی ذمہ داری نہیں سونپی'
author img

By

Published : Aug 26, 2019, 1:57 AM IST

Updated : Sep 28, 2019, 6:57 AM IST


فرانس کے صدر امینوئل میكروں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ جی ۔7 ممالک کے رہنماوءں نے اس پلیٹ فارم کی جانب سے جوہری مسئلے پر ایران سے بات چیت کرنے کی ذمہ داری انہیں سونپی ہے۔

اس سے قبل فرانس کی میڈیا نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ جی ۔7 ممالک نے بيارج معاہدوں کے نتائج کی بنیاد پر جوہری معاہدے کے مستقبل کے مسئلہ پر ایران کو پیغام دینے کی ذمہ داری جناب میكروں کو دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق فرانس، اٹلی، جرمنی، برطانیہ، امریکہ، کناڈا، جاپان اور یورپی یونین (ای یو) کے قائدین نے اس مسئلے پر میكروں کو مذاکرات کا انعقاد کرنے اور ایران کو پیغام دینے کا کام سونپا ہے۔

فرانس کے سفارتی ذرائع کے مطابق ان کی گفت و شنید کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار معاہدے سے ہٹنے سے روکنا اور علاقے میں کشیدگی کو کم کرنا ہے۔

بعد میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی اس بات کی تردید کی تھی کہ کانفرنس میں اس معاملے پر کسی طرح کی بحث ہوئی تھی۔

میكروں نے بيارج میں صحافیوں سے کہا کہ ’’ایران کے مسئلے پر ہم نے کل بات ضرور کی تھی، پہلی بات یہ ہے کہ جی ۔7 کا کوئی بھی ملک اس کے حق میں نہیں ہے کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہوں۔

''دوسری بات جی -7 کے رکن ممالک علاقے میں امن و استحکام کے سلسلے میں پرعزم ہیں اور کوئی بھی ملک ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہے گا جس سے علاقے میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا ہو۔ ہم نے اسی دائرے میں رہ کر مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ جی -7 ایک باضابطہ کلب ہے اور کوئی بھی ملک ایک دوسرے کو ذمہ داري نہیں سونپ سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ فرانس کے بیارج میں جی -7 چوٹی کانفرنس چل رہی ہے اور 24 سے 26 اگست تک فرانس میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی حصہ لے رہے ہیں۔

جی -7 دنیا کے سات سب سے ترقی یافتہ اور صنعتی سپر پاور کی تنظیم ہے۔ اسے گروپ آف سیون (جی 7) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔


فرانس کے صدر امینوئل میكروں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ جی ۔7 ممالک کے رہنماوءں نے اس پلیٹ فارم کی جانب سے جوہری مسئلے پر ایران سے بات چیت کرنے کی ذمہ داری انہیں سونپی ہے۔

اس سے قبل فرانس کی میڈیا نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ جی ۔7 ممالک نے بيارج معاہدوں کے نتائج کی بنیاد پر جوہری معاہدے کے مستقبل کے مسئلہ پر ایران کو پیغام دینے کی ذمہ داری جناب میكروں کو دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق فرانس، اٹلی، جرمنی، برطانیہ، امریکہ، کناڈا، جاپان اور یورپی یونین (ای یو) کے قائدین نے اس مسئلے پر میكروں کو مذاکرات کا انعقاد کرنے اور ایران کو پیغام دینے کا کام سونپا ہے۔

فرانس کے سفارتی ذرائع کے مطابق ان کی گفت و شنید کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار معاہدے سے ہٹنے سے روکنا اور علاقے میں کشیدگی کو کم کرنا ہے۔

بعد میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی اس بات کی تردید کی تھی کہ کانفرنس میں اس معاملے پر کسی طرح کی بحث ہوئی تھی۔

میكروں نے بيارج میں صحافیوں سے کہا کہ ’’ایران کے مسئلے پر ہم نے کل بات ضرور کی تھی، پہلی بات یہ ہے کہ جی ۔7 کا کوئی بھی ملک اس کے حق میں نہیں ہے کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہوں۔

''دوسری بات جی -7 کے رکن ممالک علاقے میں امن و استحکام کے سلسلے میں پرعزم ہیں اور کوئی بھی ملک ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہے گا جس سے علاقے میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا ہو۔ ہم نے اسی دائرے میں رہ کر مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ جی -7 ایک باضابطہ کلب ہے اور کوئی بھی ملک ایک دوسرے کو ذمہ داري نہیں سونپ سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ فرانس کے بیارج میں جی -7 چوٹی کانفرنس چل رہی ہے اور 24 سے 26 اگست تک فرانس میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی حصہ لے رہے ہیں۔

جی -7 دنیا کے سات سب سے ترقی یافتہ اور صنعتی سپر پاور کی تنظیم ہے۔ اسے گروپ آف سیون (جی 7) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

Intro:
جاکو رکھے سایہ مارسکے نہ کوئی یہ کہاوت اورنگ آباد کے اجنتا میں سچ ہوئی ہے ، ویڈیو دیکھنے کے بعد آپ بھی چوک جائیں گے .
ممبئی کا ایک سیاح مشہور اجنتا غار کو دیکھنے آیا تھا اجنتا غار کے قریب آبشار دیکھنے گیا تھا اچانک اُسکا ایک پیر پھسل گیا اور وہ 70 فٹ نیچے پانی کے ذخیرے میں گر گیا ،دو گھنٹے کی مشقت کے بعد اس شخص کو رسی کی مدد سے پانی میں سے نکال دیا گیا۔

ممبئی کے باندرا میں رہنے والے اشوک بہاؤ صاحب 42 سال جمعہ کی سہ پہر کو اجنتا غار دیکھنے آئے تھے ، اس غار کو دیکھنے کے بعد اشوک اجنتا کا سات کونڈے آبشار دیکھنے کو پہاڈی پر گئے آبشار کو دیکھنے کے لیے قریب چل گئے جہاں اشوک کا پاؤں پھسل گیا اور وہ آبشار کے پانی کے ساتھ ستتر فیت نیچے گر گئے کچھ دیر پانی میں تیرنے کے بعد اشوک نے کے پتھر کا سحر لیکر باہر زور زور سے آوازے دینے لگے جس کے بعد آبشار کے قریب سے گزرنے والے لوگوں نے اشوک کی آواز سونی اور اُسّے دیکھا جسکے بعد آبشار کے قریب کھڑے لوگوں نے اشوک کو دیکھا اور پولیس اور اجنتا غار کے ملازمین کو اطلاع دی جس کے بعد دونوں محکمے کے لوگ واقعہ کی جگہ پر پهچے اور اشوک کو رسی کی مددت سے 2 گھنٹے سخت مشقت کے بعد باہر نکالا۔


Body:.Conclusion:.
Last Updated : Sep 28, 2019, 6:57 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.