اس چمکتی ہوئی روشنی میں لکھا تھا اسٹے ایٹ ہوم۔
اس کے علاوہ ایک دوسری عبارت بھی روشن کی گئی، جس میں انگریزی زبان میں تھیکنس اور فرانسیسی زبان میں مرسی لکھا ہوا تھا۔
شکریے کہ یہ الفاظ دنیا کی بدترین وبا کورونا وائرس پھیلنے سے روکنے والے کارکنان کے لیے تھا۔
خیال رہے کہ اسی دوران جب فرانس میں لاک ڈاؤن ہے۔ وہاں کے شہریوں نے ڈاکٹرز اور نرسز کی حمایت میں اپنی کھڑکیوں اور بالکونیوں سے ان کے لیے تالیاں بجا کر شکریہ ادا کیا۔
پیرس کی میئر این ہیڈلگو نے بتایا کہ لائٹ شو 324 میٹر لمبے ٹاور پر ہر شام ہوگا۔
فرانسیسی اسپتالوں میں جمعہ کے روز تک وائرس سے متاثر تقریباً دو اموات ریکارڈ کی گئیں ۔ ہیلتھ ورکرز مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے دباؤ دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں کیوں کہ ابھی تک انتہائی نگہداشت میں تقریباً 3،800 مریضوں کو رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ زیادہ تر لوگوں کو کورونا وائرس ہلکے بخار اور کھانسی سے ہوتی ہے۔ یہ بخار اور کھانسی دو سے تین ہفتوں میں صاف ہوجاتی ہے۔ پھر ایک کے بعد دیگر یہ بیماری پھیلتی چلی جاتی ہے، جس کا کوئی علاج اب تک دریافت نہیں ہوسکا ہے۔ احتیاط ہی اس کا واحد علاج ہے۔