ڈبلیو ایچ او کی سینئر سائنسدان سومیا سوامیناتھن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’دنیا بھر میں 10 فیصد سے بھی کم لوگوں میں اس وائرس کے اینٹی باڈیز ہیں۔ یہاں تک کہ بہت کثرت آبادی والی شہری بستیوں میں 50 سے 60 فیصد آبادی وائرس کے رابطے میں آچکی ہے اور ان میں اینٹی باڈیز تیار ہوگئی ہے، لیکن ہر جگہ ایسا نہیں ہے‘۔ اس انٹرویو کو ڈبلیو ایچ او کے آفیشل ٹویٹر پیج پر جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’ہارڈ ایمیونٹی‘ حاصل کرنے کا واحد طریقہ ٹیکہ کاری ہے۔
محترمہ سوامیناتھن نے کہا کہ فی الحال منظور شدہ ویکسین کووڈ 19 سے شدید بیماری، ہسپتال میں داخل ہونے اور موت سے بچانے کا کام کرتی ہے۔ ہلکی بیماری اور اسمپٹومیٹک کورونا وائرس کے سلسلے میں ویکسین کے اثرات کا ابھی بھی مطالعہ کیا جارہا ہے۔
یو این آئی