آج کرائسٹ چرچ کے لین وڈ میموریل پارک میں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں خالد مصطفیٰ اور ان کے 14 برس کے بیٹے حمزہ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔
خالد اور ان کے بیٹے حمزہ کی نماز جنازہ میں درجنوں افراد نے شرکت کی۔
خالد مصطفیٰ نے شام میں خانہ جنگی کے بعد نیوزی لینڈ منتقل ہوگئے اور اس ملک کو اپنا دائمی مسکن بنا لیا تھا۔
حمزہ جس سکول میں تعلیم حاصل کیا کرتے تھے، اس کے پرنسپل کا کہنا ہے کہ حمزہ ھَمدَرد اور محنتی طالب علم تھے۔ ان کو گھڑ سواری کا بے حد شوق تھا۔
جبکہ حمزہ کے بھائی بھی حملے میں زخمی ہوگئے۔
مقامی انتظامیہ نے تدفین کے موقع پر ورثا کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں جبکہ سیکیورٹی کے بھی سخت رہی۔
نیوزی لینڈ کی فضا 5 دن بعد بھی سوگوارہے اور ہلاک ہونے والوں کی یاد میں تعزیتی پھول رکھنے کا سلسلہ جاری ہے۔