یورپی ملک یوکرین کے صدر وولودیمیر نے کہا کہ 'میرا پہلے بھی یہی ماننا تھا اور آج بھی یہی ماننا ہے کہ امریکہ کو اپنی گھریلو سیاست میں یوکرین اور ہمارے شہریوں کو گھسیٹنے سے احتراز کرنا چاہیے۔ امریکہ ان کا ملک ہے اور وہ جس طرح چاہیں اس طرح اپنے ملک میں رہ سکتے ہیں۔ میں امریکہ کی گھریلو سیاست سے وابستہ کسی بھی معاملے میں شامل نہیں ہونا چاہتا'۔
ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ 'یوکرین کے صدر کے طور پر میں نے وہی کیا جو امریکہ کے ساتھ بہتر اور خوشگوار تعلقات قائم کرنے کے لئے یوکرین کا کوئی بھی صدر کرتا '۔
مزید پڑھیں : سکیورٹی سے متعلق معاملے میں ٹرمپ کے مشیرکی معطلی
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر اس برس صدارتی انتخابات میں ان کے ممکنہ حریف بیڈن اور ان کے بیٹے کے خلاف بدعنوانی کی جانچ کے لئے یوکرین کی حکومت پر دباؤ بنانے کا الزام ہے۔
بیڈن کے بیٹے یوکرین کی ایک توانائی کمپنی میں بڑے افسر ہیں۔
ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلسنکی کے درمیان گزشتہ برس 25 جولائی کو ہونے والی مبینہ گفت و شنید اس مواخذے کے لئے ایک اہم ثبوت مانی جارہی ہے۔
بتادیں کہ امریکہ کے 45 ویں صدر ٹرمپ ملک کی تاریخ کے تیسرے ایسے صدر ہیں جن کے خلاف مواخذے کو منظوری دی گئی ہے۔
ٹرمپ پر دراصل اقتدار کا غلط استعمال اور پارلیمنٹ میں رخنہ ڈالنے کے الزماات کے سلسلے میں گزشتہ 18 دسمبر کو ایوان میں مواخذہ چلانے کی منظوری دی گئی تھی۔ جس کے بعد اب اس معاملے پر بھی کارروائی کی جائے گی۔