بحر احمر میں سمندری کیبل کو پہنچنے والے نقصان سے، جنگ زدہ یمن میں انٹرنیٹ کی اسپیڈ کافی کم ہو گئی ہے۔ اور یہ سلسلہ گذشتہ دو ہفتوں سے جاری ہے۔
دارالحکومت صنعا کے انٹرنیٹ کیفے میں کمپیوٹر یوں ہی خالی پڑے ہیں۔ کیوں کہ اسپیڈ کم ہونے کے سبب 80 فیصد لوگوں نے کیفے جانا بند کر دیا ہے۔
ٹیلیمین کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرحمن المطاری کا کہنا ہے کہ پانی کے اندر خراب ہونے والے کیبل کی مرمت میں کچھ ہفتے درکار ہیں، اس کے بعد ہی یمن میں انٹرنیٹ کی بحالی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جس کمپنی کے پاس کیبل ہے اس نے اس کی مرمت کی خاطر اجازت نامے کے لئے درخواست دی ہے امید کی جاتی ہےکہ فروری کے آخر میں ضروری اجازت نامے جاری کردیئے جائیں گے اور اس کے بعد مرمت کا عمل کچھ دنوں کے بعد شروع ہو جائے گا۔
ٹیلیمین کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر علی الانصاری کے مطابق مصر میں سوئز بندرگاہ سے تقریبا 27 کلو میٹر دور غالبا جہاز کے لنگر انداز ہونے کے سبب کیبل کو نقصان پہنچا ہے۔
وہیں یمن کے عام باشندے انٹرنیٹ کے اس بحران سے کافی پریشان ہیں۔
انٹرنیٹ کیفے کے مالک حسن خالد نے بتای کہ انٹرنیٹ صارف کے طور پر وہ اس سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ کیوں کہ وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں، یہ سبھی چیزیں انٹرنیٹ پر ہی منحصر ہیں۔
خیال رہے کہ یمن ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے ذریعہ سنہ 2014 سے ہی خانہ جنگی کا شکار ہے۔